وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات کے بعد جنوب ایشیائی ملکوں کی تنظیم ’سارک‘ کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔
مالدیپ میں جمعرات کو شروع ہونے والے 17ویں سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے روانگی سے قبل لاہور میں سرکاری ٹیلی ویژن سے گفتگو کرتے ہوئے اُنھوں نے کہا کہ سارک میں شامل مختلف ملکوں کے سربراہان کے ساتھ تجارت اوراقتصادی تعلقات کو فروغ دینے پر بات ہوگی۔
’’بھارت اور پاکستان کےدرمیان پہلے جو مراسم تھے ان کی وجہ سے اس سارک میں پیش رفت نہیں ہوسکتی تھی لیکن اب ہمارے (پاک بھارت) مذاکرات سے اس فورم کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔‘‘
بھارتی اور پاکستانی عہدے داروں کا ماننا ہے کہ دو طرفہ مذاکرات میں ہونے والی پیش رفت سے دونوں ملکوں کے درمیان اعتماد کی فضا اور تعلقات میں بہتری آئی ہے۔
پاکستانی وزیراعظم نے کہا کہ اُن کا ملک علاقائی ملکوں کے درمیان تعاون کو فروغ دینے پر کاربند ہےاورسارک سربراہ اجلاس کے موقع پر ان ملکوں کے ساتھ مواصلات، سمندر اورریل کے ذریعے تجارت کو فروغ دینے پر بات ہو گی۔
مالدیپ میں سربراہ کانفرنس کے موقع پر وزیراعظم گیلانی کی بھارتی ہم منصب من موہن سنگھ سے ملاقات خصوصی توجہ کا مرکز ہوگی۔
پاکستانی اور بھارتی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ بات چیت میں دونوں وزرائے اعظم دوطرفہ جامع امن مذاکرات میں پیش رفت کا جائزہ لیں گے جبکہ پاکستان کی جانب سے بھارت کو تجارت کے لیے’’پسندیدہ ترین ملک‘‘ کا درجہ دینے کا حالیہ فیصلہ بھی زیر بحث آئے گا۔