پاکستان اور بھارت میں قیام امن کے لیے شروع کی گئی دونوں ملکوں کی دو بڑی میڈیا کمپنیوں کی اشتہاری مہم ’امن کی آشا‘ انٹرنیشنل نیوز میڈیا مارکیٹنگ ایسوسی ایشن ( انما) کی طرف سے بہترین اشتہاری مہم کے ایوارڈ کی حقدار قرار پائی۔
منگل کی رات نیو یارک میں ’انما‘ کی سالانہ تقریب میں ’ٹائمز آف انڈیا‘ اور’ جنگ گروپ‘ کی مشترکہ مہم کو سماجی ذمّہ داری کی اعلٰی مثال قرار دیتے ہوئے ’بیسٹ آف شو‘ کا ایوارڈ دیا گیا اور پاک بھارت تعلقات میں بہتری کے لیے اس کی اہمیت کو سراہا گیا۔
اس تقریب میں پوری دنیا کی میڈیا کمپنیوں میں 91 انعامات تقسیم کیے گئے تھے۔ بیسٹ آف شو ایوارڈز میں دوسرے نمبر کا اعزاز مانٹریال کے’ دِی گزیٹ ‘اخبار اور تیسرے نمبر کا ناروے کی ’شب سٹیڈ کمپنی‘ کو اُن کے’ فِن ‘ نامی آن لائن پورٹل پر دیا گیا۔
’ٹائمز آف انڈیا‘ کےچیف ایگزیکٹو افسر روی دھریوال نے ’امن کی آشا‘ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’جب ہمارے لیڈر دیکھتے ہیں کہ دو بڑے میڈیا گروپ اس کی حمایت کر رہے ہیں تو ان میں بھی آپس میں بات کرنے کی ہمت پیدا ہوتی ہے۔‘
’امن کی آشا‘ کا باقاعدہ آغاز گزشتہ برس جنوری میں ہوا تھا لیکن جنگ گروپ کے منیجنگ ڈائریکٹر شاہ رخ حسن کے مطابق اس پر کام دو برس پہلے ہی شروع ہو چکا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں دونوں میڈیا گروپس کے درمیان پہلا معاہدہ ممبئی کے تاج ہوٹل میں اسی دن ہوا جس دن تاج ہوٹل اور ممبئی کے دیگر علاقوں پر حملے ہوئے۔
’ہم نے معاہدہ کیا، ہاتھ ملایا، میں ائرپورٹ گیا، اور پیچھے سے ممبئی کا واقعہ ہو گیا،‘ مسٹر حسن نے وائس آف امریکہ کوبتایا۔
بعض ناقدین کا کہنا ہے کہ ان دونوں بڑے اداروں کی یہ مہم اشتہاروں اور تفریحی پروگراموں تک تو صحیح ہے لیکن ان کے اخبارات، اداریوں اور ٹی وی چینلوں کا رویہ اس سے بالکل مختلف نظر آتا ہے۔
مسٹر حسن اور مسٹر دھریوال نے اس الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اخباروں کا کام خبر دینا ہے، اور چونکہ ابھی دونوں ملکوں کے درمیان امن نہیں ہے اس لیے خبریں اسی ماحول کی عکاسی کرتی ہیں۔
البتہ، ان کا کہنا تھا کہ ان کی اس مہم کی وجہ سے صرف ایک سال میں دونوں ملکوں میں ایک دوسرے کے بارے میں رویّوں میں بڑی تبدیلی نظر آتی ہے۔