سال بھر میں پولیو کا ایک بھی کیس سامنے نہ آنے پر، صحت کےعالمی ادارے نے بھارت کو پولیو زدہ ملکوں کی فہرست سے ہٹا دیا ہے۔
اِس بات کا اعلان مرکزی وزیرِ صحت غلام نبی آزاد نے ہفتے کے روز نئی دہلی میں منعقدہ پولیو سربراہ اجلاس میں کیا۔اُنھوں نے بتایا کہ یہ اطلاع صحت سے متعلق عالمی تنظیم سے آج ہی موصول ہونے والے مکتوب میں دی گئی ہے۔
مکتوب میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ ایک سال کے دوران بھارت کی قابلِ ذکر پیش رفت کی وجہ سے ڈبلیو ایچ او نے یہ قدم اٹھایا ہے۔ اب اِس کی فہرست میں صرف چار ملک رہ گئے ہیں۔
بھارتی وزیرِ اعظم من موہن سنگھ نے اپنی تقریر میں اِس کامیابی کی ستائش کی اور کہا کہ اِس کا سہرا اُن 23لاکھ رضاکاروں کے سر جاتا ہے ،جنھوں نے دور دراز کے علاقے میں جا کر بچوں کو مسلسل پولیو کی خوراک پلائی۔
وزیر اعظم کہہ رہے تھے کہ ہمیں اِس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ بھارت کے ہر بچے کو خواہ وہ امیر ہو یا غریب، لداخ میں رہتا ہو یا دہلی میں، پولیو کے بہترین ڈراپس کے یکساں مواقع حاصل ہوں۔
بھارت میں ڈبلیو ایچ او کی نمائندہ نتیلہ مناپڈے نے کہا کہ فہرست سے نام ہٹانے کے بعد بھی بھارت کو پولیو سے آزاد ملک کا درجہ حاصل کرنے کے لیے دو سال تک پولیو سے پاک رہنا ہوگا۔ بھارت میں پولیو کا آخری کیس 13جنوری 2011ء کو درج کیا گیا تھا، جب کہ 2010ء میں 42اور 2009ء میں 471کیس سامنے آئے تھے۔