اقوام متحدہ کے ادارہ برائے صحت ڈبلیو ایچ او کے مطابق مارچ کے آخر تک بھارت کو انسداد پولیو کے وائرس سے پاک ہونے کا باضابطہ اعلان کر دیا جائے گا۔
صحت کے شعبے میں اسے بھارت کی بڑی کامیابی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
بھارت کی ریاست مغربی بنگال میں جنوری 2011 کو ایک دو سالہ بچی میں پولیو کے وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی تھی۔ اس کے بعد سے اب تک (یعنی گزشتہ تین سالوں میں ) اس مرض کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔
عالمی ادارہ صحت نے بھارت کو 2012 میں پولیو سے متاثرہ ملکوں کی فہرست سے خارج کر دیا تھا۔
بھارت میں 2010ء میں 42 اور 2009ء میں 471 کیسز سامنے آئے تھے۔
نائیجیریا اور افغانستان کے علاوہ پاکستان دنیا کا وہ تیسرا ملک ہے جہاں انسانی جسم کو اپاہج کر دینے والا پولیو کا وائرس اب بھی موجود ہے۔
حال ہی میں بھارت نے اپنے ملک آنے کے خواہشمند پاکستانی مسافروں کے لیے پولیو سے بچاؤ کے قطرے پینا لازمی قرار دے دیا ہے۔
صحت کے شعبے میں اسے بھارت کی بڑی کامیابی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
بھارت کی ریاست مغربی بنگال میں جنوری 2011 کو ایک دو سالہ بچی میں پولیو کے وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی تھی۔ اس کے بعد سے اب تک (یعنی گزشتہ تین سالوں میں ) اس مرض کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔
عالمی ادارہ صحت نے بھارت کو 2012 میں پولیو سے متاثرہ ملکوں کی فہرست سے خارج کر دیا تھا۔
بھارت میں 2010ء میں 42 اور 2009ء میں 471 کیسز سامنے آئے تھے۔
نائیجیریا اور افغانستان کے علاوہ پاکستان دنیا کا وہ تیسرا ملک ہے جہاں انسانی جسم کو اپاہج کر دینے والا پولیو کا وائرس اب بھی موجود ہے۔
حال ہی میں بھارت نے اپنے ملک آنے کے خواہشمند پاکستانی مسافروں کے لیے پولیو سے بچاؤ کے قطرے پینا لازمی قرار دے دیا ہے۔