بھارتی حکمران جماعت انڈین نیشنل کانگریس کے جنرل سیکریٹری راہول گاندھی کو ضمانت پر رہا کردیا گیا ہے۔ انہیں بدھ کی شب بھارتی پولیس نے حراست میں لے لیا تھا۔
راہول گاندھی گزشتہ روز اپنے حفاظتی دستے کے بغیر اتر پردیش کے علاقے بھاٹا پرسال پہنچے تھے جہاں انہوں نے مقامی کسانوں کی جانب سے کیے جانے والے ایک احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی تھی۔
علاقے میں نافذ دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے جرم میں مظاہرے کے بعد پولیس نے راہول کو دیگر مقامی کانگریسی رہنمائوں کے ہمراہ حراست میں لے کر دارالحکومت نئی دہلی منتقل کردیا تھا جہاں انہیں جمعرات کی صبح ضمانت پر رہا کردیا گیا۔
اتر پردیش کی ریاستی حکومت کی جانب سے نئی دہلی اور آگرہ کو ملانے کیلیے تعمیر کی جانے والی نئی شاہراہ کیلیے کم قیمت پر زمین کے حصول کی کوششوں کے خلاف مقامی کسان سراپا احتجاج ہیں۔ کسانوں کا موقف ہے کہ دو ارب ڈالرزکی لاگت سے تعمیر کی جانے والی شاہراہ کیلیے انہیں ان کی زمینوں کی مناسب قیمت ادا نہیں کی جارہی۔
کسانوں کی جانب سے حکومتی منصوبے کے خلاف گزشتہ کئی روز سے احتجاج کیا جارہا ہے جسے کانگریس سمیت حزبِ مخالف کی کئی سیاسی جماعتوں کی حمایت بھی حاصل ہے۔ کسانوں کی جانب سے گزشتہ ہفتے کیے جانے والے پرتشدد مظاہروں کے دوران چار افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
کانگریس نے اعلان کیا ہے کہ وہ ریاستی حکومت کی جانب سے شاہراہ کی تعمیر کیلیے کسانوں سے زبردستی زمین کے حصول کی کوششوں کے خلاف ریاستی وزیرِ اعلیٰ مایاوتی کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری رکھے گی۔
آبادی کے لحاظ سے بھارت کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش کی وزیرِاعلیٰ مایاوتی کا تعلق بہوجن سماج پارٹی سے ہے جبکہ مرکز میں حکمران جماعت کانگریس ریاستی اسمبلی میں حزبِ مخالف کی نشستوں پر براجمان ہے۔
جمعرات کے روز کانگریس پارٹی کے کارکنان کی جانب سے راہول گاندھی کی گرفتاری کے خلاف اتر پردیش کے کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئے۔
راہول کانگریس کی موجودہ سربراہ سونیا گاندھی اور سابق بھارتی وزیرِاعظم راجیو گاندھی کے صاحبزادے ہیں جنہیں 1991ء میں قتل کردیا گیا تھا۔ اترپردیش ہی کے ایک حلقے سے بھارتی پارلیمان کے رکن منتخب ہونے والے راہول کو مستقبل کی کانگریس حکومت میں وزارتِ عظمیٰ کے عہدے کا ممکنہ امیدوار قرار دیا جاتا ہے۔