رسائی کے لنکس

بھارت میں ریلوے اسٹیشن پر چہرے کی شناخت کے جدید نظام کی آزمائش


بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کا مسافروں سے کھچا کھچ بھرا ریلوے اسٹیشن
بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کا مسافروں سے کھچا کھچ بھرا ریلوے اسٹیشن

بھارت کے بیشتر بڑے ریلوے اسٹیشن جرائم سے نمٹنے کے لیے رواں سال کے آخر تک چہرے کی شناخت کرنے والے جدید نظام سے جڑ جائیں گے۔ بنگلور میں اس نظام کی آزمائش جاری ہے جہاں روزانہ 5 لاکھ مسافروں کے چہرے اسکین کیے جا رہے ہیں۔

ان چہروں کو پولیس کے ڈیٹا بیس میں موجود جرائم پیشہ افراد کے چہروں سے میچ کیا جا رہا ہے جب کہ یہ کام مصنوعی ذہانت یا آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی مدد سے انجام دیا جا رہا ہے۔

بھارتی ریلوے کے ایک سینئر عہدیدار نے برطانوی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کو شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ اس نظام کی بدولت ریلوے اسٹیشنز مجرموں کے لیے ایک مضبوط قلعے کی مانند ہو جائیں گے جہاں سے وہ بچ کر نہیں نکل سکیں گے۔

عہدیدار نے مزید بتایا کہ بہترین نظام کے باوجود بھارت کی ڈیجیٹل حقوق رکھنے والی کمپنیوں نے خبردار کیا ہے کہ سخت قوانین کی غیر موجودگی میں لوگوں کی اس نظام سے رازداری پامال ہو سکتی ہے۔

بنگلور میں چہرہ شناخت کرنے کے نظام کی آزمائش جاری ہے جہاں روزانہ 5 لاکھ مسافروں کے چہرے اسکین کیے جا رہے ہیں۔
بنگلور میں چہرہ شناخت کرنے کے نظام کی آزمائش جاری ہے جہاں روزانہ 5 لاکھ مسافروں کے چہرے اسکین کیے جا رہے ہیں۔

بھارت کا ریلوے نظام ہمالیہ کی پہاڑیوں کے دامن سے نکل کر دور دراز تک واقع جنوبی ساحلوں تک پھیلا ہوا ہے جو دنیا کا سب سے بڑا ریلوے نیٹ ورک سمجھا جاتا ہے۔

اس نیٹ ورک کے ذریعے ہر روز 2 کروڑ 30 لاکھ افراد سفر کرتے ہیں۔ یہ تعداد تائیوان کی آبادی کے مساوی ہے۔

'رائٹرز' کی رپورٹ کے مطابق اس ریلوے نیٹ ورک کو کچھ غیر قانونی کاموں کے لیے بھی استعمال کیا جا رہا ہے، جیسے انسانی اسمگلرز جو لاکھوں خواتین اور بچوں کو اچھی ملازمتوں کے جھوٹے وعدوں اور سنہری مستقبل کے خواب دکھا کر انہیں ملک بھر میں پہنچانے کے لیے ریلوے نیٹ ورک کو استعمال کرتے ہیں۔

انسانی اسمگلرز کی نظر میں اس کام کے لیے ریلوے نیٹ ورک سب سے سستا اور محفوظ ذریعہ ہے۔ تاہم اس طرح کے جرائم کو چہرے کی شناخت کرنے والے جدید ڈیجیٹل نظام کی مدد سے روکا جا سکے گا۔

کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور اے آئی ٹیکنالوجیز کے عروج نے مجرموں سے باخبر رہنے سے لے کر عام مسافروں کو گنتی کرنے تک عالمی سطح پر چہرے کی پہچان کے استعمال کو مقبول بنا دیا ہے۔

بھارتی ریلوے کی خواتین مسافر
بھارتی ریلوے کی خواتین مسافر

بھارت صرف ریلوے اسٹیشنز پر ہی نہیں بلکہ مستقبل میں ملک بھر میں چہرے کی شناخت کا نظام نصب کرنے کی تیاریوں میں مصروف ہے۔

بھارت کے بعض ہوائی اڈوں اور کیفے میں چہرہ شناخت کرنے کے نظام کے استعمال سے یہ انسانی حقوق کے گروپوں کی تنقید کا نشانہ بنا ہوا ہے۔

اگرچہ بھارتی سپریم کورٹ نے 2017 میں انفرادی رازداری کو بنیادی حق قرار دیا تھا لیکن اس وقت پارلیمنٹ میں ڈیٹا پروٹیکشن بل حکومت کو یہ اختیار فراہم کرتا ہے کہ وہ ٹیک کمپنیوں سے صارفین کا ڈیٹا حاصل کرے لیکن انسانی حقوق کے مختلف گروپس اس کی بھی مخالفت کرتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG