بھارت کے محکمہ موسمیات نے پیش گوئى کی ہے کہ اس سال برسات کے موسم میں معمول کی بارشیں ہوں گی اور توقع ہے کہ ملک میں وہ لاکھوں کسان اطمنان کا سانس لیں گے، جنہوں نے 2009 کی خشک سالی میں مصیبت جھیلی تھی۔
محکمہ موسمیات نے جمعے کے روز کہا ہے کہ غالب امکان یہ ہے کہ اس سال طویل المعیاد اوسط کے98 فیصد کے برابر بارش ہوگی۔
بھارت میں جہاں 60 فیصد زرعی اراضی بارانی ہیں،جون اور ستمبر کے درمیان موسمِ برسات کی بارشیں زراعت کے لیے بہت زیادہ اہمیت رکھتی ہیں۔
بھارت میں گذشتہ سال موسمِ برسات میں پچھلے تقریباً چار عشروں کے مقابلے میں سب سے کم بارش ہوئی تھی ، اس کے نتیجے پہلے افراطِ زر پیدا ہوئى اور پھر اجناسِ خوراک کی قیمتیں 18 فیصد کے قریب اُوپر چلی گئیں۔
2009 کی خشک سالی نے بھارت کو اتنی بڑی مقدار میں خوردنی تیل درآمد کرنے پر مجبور کردیا کہ وہ چین کو پیچھے چھوڑ کر نہ صرف دنیا میں سب سے زیادہ خوردنی تیل درآمد کرنے والا ملک بن گیا، بلکہ وہ اُن ملکوں میں بھی شامل ہوگیا ، جنہوں نے اُس سال سب سے زیادہ شکر درآمد کی۔