بھارت نے فرانس سے 36 رافیل جنگی طیارے خریدنے کا معاہدہ کیا ہے لیکن طیاروں کی قیمت کے معاملے پر دونوں ملکوں کے درمیان تاحال اتفاق نہیں ہوا ہے۔
طیاروں کی خریداری کے سودے کا اعلان پیر کو بھارت کے وزیرِاعظم نریندر مودی نے نئی دہلی میں فرانس کے صدر فرانسوا اولاند کے ساتھ ملاقات کے بعد کیا۔
صدر اولاند اتوار کو تین روزہ دورے پر بھارت پہنچے تھےجہاں وہ منگل کو 'یومِ جمہوریہ' کے سلسلے میں نئی دہلی میں ہونے والی فوجی پریڈ کے مہمانِ خصوصی ہوں گے۔
پیر کو ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بھارتی وزیرِاعظم نے بتایا کہ دونوں حکومتوں نے جنگی طیاروں کے سودے سے متعلق معاہدے پر دستخط کردیے ہیں لیکن تاحال سودے کےبعض معاشی پہلو طے نہیں پائے ہیں۔
نریندر مودی نے کہا کہ دونوں ملکوں نے سودے کی مالیت سے متعلق تفصیلات جلد از جلد طے کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے فرانس کے صدر نے سودے کو "انتہائی اہم قدم" قرار دیا۔
فرانس کی حکومت اس سودے کو ممکن بنانے کے لیے گزشتہ کئی برسوں سے سر توڑ کوششیں کر رہی تھی اور بھارتی حکومت کےساتھ مستقل رابطوں اور بات چیت میں مصروف تھی۔
بھارت نے ابتدائی طور پر فرانس سے 126 رافیل طیارے خریدنے کا ارادہ کیا تھا جس کے باعث اس سودے کا شمار دنیا میں ہتھیاروں کی صنعت کے چند بڑے سودوں میں کیا جارہا تھا۔
لیکن گزشتہ سال بھارت نے طیاروں کی تعداد کم کرکے 36 کردی تھی۔ گو کہ دونوں ملکوں کے درمیان ان طیاروں کی قیمت تاحال طے نہیں پائی ہے لیکن دفاعی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اس سودے کی مالیت نو ارب ڈالر کے لگ بھگ ہوگی۔
پریس کانفرنس میں بھارتی وزیرِاعظم نے کہا کہ فرانس وہ پہلا ملک تھا جس کے ساتھ بھارت نے 18 برس قبل اسٹریٹجک تعاون کا معاہدہ کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ فرانس کے صدر کا حالیہ دورۂ بھارت دونوں ملکوں کے درمیان 18 سال قبل شروع ہونے والے تعاون کو مزید آگے بڑھانے کے عمل کا نقطۂ آغاز ہے۔
صدر اولاند کے دورۂ بھارت کو دونوں ملکوں کے درمیان بڑھتے ہوئے سیاسی اور اسٹریٹجک تعاون کا مظہر قرار دیا جارہا ہے۔
اس دورے کے دوران دونوں ملکوں نے ایک مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا ہے جس میں دہشت گردی کے خلاف مل کر لڑنے کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے۔
پیر کو دونوں رہنماؤں نے نئی دہلی کے نواحی علاقے گڑگاؤں میں بین الاقوامی تنظیم 'انٹرنیشنل سولر الائنس' کے صدر دفتر کا سنگِ بنیاد بھی رکھا۔
اس اتحاد کے قیام کا اعلان گزشتہ ماہ پیرس میں ہونے والے ماحولیات سے متعلق بین الاقوامی سربراہی اجلاس میں کیا گیا تھا جس کا مقصد ترقی پذیر ملکوں میں شمسی توانائی کے استعمال کو بڑھانا ہے۔
فرانس کے صدرکے دورۂ بھارت کے دوران دونوں ملکوں نے دفاع، جوہری توانائی، ریلوے، انفارمیشن ٹیکنالوجی، سائنس، تحقیق، خلابازی اور ثقافت کے شعبوں میں تعاون کے 14 معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔
صدر اولاند کے وفد میں شریک فرانس کے وزیرِ خزانہ مائیکل اسپیئن کے مطابق فرانس کی کمپنیاں آئندہ پانچ برسوں کے دوران بھارت میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گی جن میں سے بیشتر سرمایہ صنعتی شعبے میں لگایا جائے گا۔