بھارتی ایئر لائن انڈیگو چلانے والی کمپنی انٹرگلوب انٹرپرائزز نے امریکہ کی آرچر ایوی ایشن کی شراکت سے آئندہ تین برس میں بھارت میں اڑنے والی ٹیکسی سروس شرو ع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
انٹرگلوب انٹرپرائزز اور آرچر ایوی ایشن نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ 2026 میں شروع کی جانے والی ایئر ٹیکسی سروس کی کرائے کے اعتبار سے مسابقت سڑکوں پر چلنے والی ٹیکسیوں سے ہوگی۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق امریکہ اور بھارت کی ان دونوں کمپنیوں کی پارٹنر شپ کا مقصد دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک میں ٹرانسپورٹ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے سرمایہ کاری کرنا ہے۔
بھارت کو سڑکوں پر شدید بھیڑ کے ساتھ ساتھ بڑے شہروں میں آلودگی کا بھی سامنا ہے۔
امریکہ کی کمپنی آرچر ایوی ایشن کی پشت پر گاڑیاں بنانے والی کمپنی کرائسلر، جہاز بنانے والی کمپنی بوئنگ اور فضائی کمپنی یونائیٹڈ ایئر لائنز موجود ہیں۔
آرچر ایوی ایشن بجلی سے چلنے والے عمودی پرواز اور لینڈنگ کرنے والے ایئرکرافٹ بنانے کی ماہر ہے اور وہ اپنے ان ایئرکرافٹس کو مستقبل میں شہروں کی فضا میں سواری بھی قرار دیتی ہے۔
آرچر کے بنائے گئے ایئر کرافٹ ’میڈ نائٹ‘ میں چار مسافر اور پائلٹ سوار ہو سکتے ہیں جو لگ بھگ 160 کلومیٹر تک پرواز کر سکتا ہے۔
کمپنی کی کوشش ہے کہ 200 ایئر کرافٹس کے ساتھ بھارت کے بڑے شہروں دارالحکومت دہلی، ملکی کے معاشی مرکز ممبئی اور بھارت کی سیلیکون ویلی کہلانے والے شہر بنگلورو سے سروس کا آغاز کیا جائے۔
ان کمپنیوں کا دعویٰ ہے کہ دارالحکومت دہلی میں جو راستہ طے کرنے میں شہریوں کو 60 سے 90 منٹ لگتے ہیں، ایئر ٹیکسی کے ذریعے وہ راستہ صرف سات منٹ میں طے کیا جا سکے گا۔اس کے علاوہ الیکٹرک ایئر کرافٹ کو کارگو، میڈیکل ایمرجنسی اور چارٹر سروس کے لیے بھی استعمال کیا جائے گا۔
ایئر ٹیکسی منصوبے میں شراکت دار بھارتی کمپنی انٹرگلوب انٹرپرائز کے جہاں انڈیگو ایئر لائن میں حصص کی مالک ہے۔ وہیں اس کے ہوٹل اور لوجسٹکس کے بھی کاروبار ہیں۔
رواں برس جولائی میں امریکہ کی ایئرفورس نے آرچر ایوی ایشن سے چھ ’میڈنائٹ ایئرکرافٹ‘ کی فراہمی کا 14 کروڑ 20 لاکھ ڈالر (لگ بھگ 40 ارب پاکستانی روپے) کا معاہدہ کیا تھا۔
گزشتہ ماہ آرچر ایوی ایشن نے یہ اعلان بھی کیا تھا کہ وہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں ایئر ٹیکسی سروس شروع کر سکتی ہے۔
اس رپورٹ میں خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ سے معلومات شامل کی گئی ہیں۔