بھارتی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق بھارت نے رفال طیاروں کے بعد فرانس سے خطرناک 'ہیمر' میزائل خریدنے کا بھی معاہدہ کیا ہے۔
بھارتی نشریاتی ادارے 'زی نیوز' کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 29 جولائی کو فرانس سے پانچ رفال لڑاکا طیارے بھارت کے امبالہ ہوائی اڈے پر پہنچ رہے ہیں۔ لیکن ساتھ ہی بھارت کی فوج نے ایمرجنسی پاوورز کا استعمال کرتے ہوئے فرانس سے 'ہیمر' میزائل خریدنے کا بھی معاہد کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 60 سے 70 کلو میٹر تک مار کرنے والے 'ہیمر' میزائل ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ فرانسیسی حکام نے بھارتی حکام کو یقین دلایا ہے کہ یہ میزائل جلد بھارت کو فراہم کیے جائیں گے۔
بھارتی حکومت کے ذرائع کے مطابق فرانس نے کسی دوسرے خریدار ملک کے لیے تیار کیے جانے والے 'ہیمر' میزائل ہنگامی بنیادوں پر بھارت کو دینے کی حامی بھر لی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ 'ہیمر' میزائل پہاڑی علاقوں میں دُشوار گزار راستوں میں قائم بنکرز اور دیگر تنصیبات کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ خصوصاً مشرقی لداخ جیسے علاقے میں یہ میزائل کارروائی کے لیے سود مند ثابت ہو سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ مشرقی لداخ وہ علاقہ ہے جو گزشتہ چند ماہ سے چین اور بھارت کے درمیان سرحدی کشیدگی کا باعث بنا ہوا ہے۔
دوسری جانب بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ فرانس سے جدید رفال طیارے 29 جولائی کو بھارت پہنچ رہے ہیں۔ لیکن اس سے قبل اس میں نصب ہونے والے میٹیؤر میزائل اور دیگر سازو سامان بھارت پہنچ جائے گا۔
ابتداً مئی میں فرانس سے بھارت کو رفال طیارے فراہم کرنا تھے، لیکن کرونا وبا کی وجہ سے ان کی منتقلی میں تاخیر ہوئی۔
خیال رہے کہ بھارت نے 2016 میں فرانس کے ساتھ 60 ہزار کروڑ روپے کے عوض 36 رفال طیاروں کی خریداری کا معاہدہ کیا تھا جن پر اپوزیشن کی جانب سے سوالات اُٹھائے گئے تھے۔
بھارت کے دفاعی ماہرین کی یہ رائے رہی ہے کہ رفال طیاروں کے انڈین ایئر فورس میں آنے کے بعد اسے فضا میں چین اور پاکستان کی ایئر فورس کا مقابلہ کرنے میں مدد ملے گی۔
خیال رہے کہ چین اور بھارت کے درمیان گزشتہ چند ماہ سے سرحدی کشیدگی پائی جاتی ہے۔ گزشتہ ماہ مشرقی لداخ میں ایک جھڑپ کے دوران ایک کرنل سمیت 20 بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔
دونوں ملک کشیدگی کے خاتمے کے لیے مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہیں۔