عالمی بینک نے کہا ہے کہ اربوں روپے کی سرمایہ کاری کے باوجود بھارت میں غربت کے خاتمے کیلیے جاری کئی منصوبوں سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوپارہے ہیں۔
بدھ کے روز جاری کی گئی ایک رپورٹ میں عالمی بینک نے کہا ہے کہ معاشرتی ترقی کے بھارتی منصوبے بدعنوانی ، حکام کی عدم دلچسپی، فنڈز کے ضیاع اور عمل درآمد کے فقدان کے باعث مطلوبہ نتائج دینے میں ناکام رہے ہیں۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 'پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم' نامی غذا کی تقسیم کے صرف ایک پروگرام کے تحت مختص کی گئی غذائی اجناس کا 60 فی صد حصہ مستحق افراد تک نہیں پہنچ سکا اور خردبرد کرلیا گیا۔
عالمی بینک نے کہا ہے کہ اس ضمن کے دیگر کئی منصوبوں پر عمل درآمد کا نظام خامیوں سے پر ہے اور کئی ریاستوں کے غریب عوام کو ان منصوبوں سے پہنچنے والا فائدہ نہ ہونے کے برابر ہے۔
تاہم معاشرتی ترقی کے بھارتی منصوبوں میں موجود خامیوں پر تنقید کے باوجود رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان پروگرامز کی بدولت ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا کرنے اور دیہاتی علاقوں کی معاشی ترقی میں مدد ملی ہے۔
واضح رہے کہ عالمی بینک کی جانب سے مذکورہ جائزہ رپورٹ بھارتی حکومت کی درخواست پر مرتب کی گئی ہے۔
بھارتی حکومت کی جانب سے ملکی جی ڈی پی کا لگ بھگ دو فی صد ایسے منصوبوں پر خرچ کیا جاتا ہے جن کا مقصد ملک کی غریب آبادی کی غذائی ضروریات پورا کرنا اور انہیں روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہے۔
دنیا کی تیزی سے ترقی کرتی معیشتوں میں سے ایک ہونے کے باوجود بھارت کے لگ بھگ 40 کروڑ شہری خطِ غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔