بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں برہم مظاہرین نے ایک نوجوان خاتون کے ساتھ ظالمانہ اجتماعی آبروریزی کے خلاف بدھ کے روز جلوس نکالے۔
ایک روز قبل چلتی بس میں ایک نوجوان خاتون کے ساتھ پیش آنے والے اس واقعہ کے خلاف پورے ملک میں سخت غصے اور برہمی کا اظہار کیا جارہاہے۔
حقوق نسواں کی سرگرم کارکن بدھ کے روز نئی دہلی میں پولیس ہیڈ کوارٹرز کے باہر اکھٹی ہوئیں اور انہوں نے خواتین کے خلاف جرائم پر سخت سزائیں مقرر کرنے کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین نے نئی دہلی میں وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے باہر بھی احتجاج کیا اور خواتین کے خلاف جرائم روکنے کے لیے مؤثر حکمت عملی اپنانے پر زور دیا۔
پولیس نے وزیر اعلیٰ ہاؤس کے باہر نصب رکاوٹیں توڑ کر اندر گھسنے کی کوشش کرنے والے مشتعل مظاہرین کو منشتر کرنے کے لیے ان پر پانی پھینکا۔
حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے قانون سازوں نے پارلیمنٹ کے باہر مظاہرہ کرتے ہوئے خواتین پر مجرمانہ حملہ کرنے والوں کو موت کی سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق چھ افراد نے نئی دہلی میں میڈیکل کی ایک 23 سالہ طالبہ کی اس وقت اجتماعی آبروریزی کی جب وہ اپنے ایک دوست کے ساتھ بس میں سفر کررہی تھیں۔ حملہ آوروں نے مزاحمت پر لڑکی کو مارپیٹ کا نشانہ بنایا اور پھر اجتماعی زیادتی کے بعد طالبہ کو چلتی بس سے نیچے پھینک دیا۔
حکام کا کہناہے کہ لڑکی کی حالت تشویش ناک ہے اور اسے شدید اندورنی چوٹیں لگی ہیں۔
حملہ آوروں نے مارپیٹ کے بعد اس کے دوست کو بھی بس سے نیچے پھینک دیا۔
اس مقدمے کے سلسلے میں چار افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے جن میں بس کا ڈرائیور بھی شامل ہے۔
ایک روز قبل چلتی بس میں ایک نوجوان خاتون کے ساتھ پیش آنے والے اس واقعہ کے خلاف پورے ملک میں سخت غصے اور برہمی کا اظہار کیا جارہاہے۔
حقوق نسواں کی سرگرم کارکن بدھ کے روز نئی دہلی میں پولیس ہیڈ کوارٹرز کے باہر اکھٹی ہوئیں اور انہوں نے خواتین کے خلاف جرائم پر سخت سزائیں مقرر کرنے کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین نے نئی دہلی میں وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے باہر بھی احتجاج کیا اور خواتین کے خلاف جرائم روکنے کے لیے مؤثر حکمت عملی اپنانے پر زور دیا۔
پولیس نے وزیر اعلیٰ ہاؤس کے باہر نصب رکاوٹیں توڑ کر اندر گھسنے کی کوشش کرنے والے مشتعل مظاہرین کو منشتر کرنے کے لیے ان پر پانی پھینکا۔
حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے قانون سازوں نے پارلیمنٹ کے باہر مظاہرہ کرتے ہوئے خواتین پر مجرمانہ حملہ کرنے والوں کو موت کی سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق چھ افراد نے نئی دہلی میں میڈیکل کی ایک 23 سالہ طالبہ کی اس وقت اجتماعی آبروریزی کی جب وہ اپنے ایک دوست کے ساتھ بس میں سفر کررہی تھیں۔ حملہ آوروں نے مزاحمت پر لڑکی کو مارپیٹ کا نشانہ بنایا اور پھر اجتماعی زیادتی کے بعد طالبہ کو چلتی بس سے نیچے پھینک دیا۔
حکام کا کہناہے کہ لڑکی کی حالت تشویش ناک ہے اور اسے شدید اندورنی چوٹیں لگی ہیں۔
حملہ آوروں نے مارپیٹ کے بعد اس کے دوست کو بھی بس سے نیچے پھینک دیا۔
اس مقدمے کے سلسلے میں چار افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے جن میں بس کا ڈرائیور بھی شامل ہے۔