ایک بھارتی انٹرٹینمنٹ کمپنی نے مشرق وسطیٰ کے چھ ممالک یعنی عرب امارات، سعودی عرب، بحرین، قطر، کویت اور عمان میں ایک بھارتی ٹی وی چینل کی جانب سے 'ویڈیو آن ڈیمانڈ' سروس متعارف کرائی گئی ہے۔
اس سروس کے ساتھ ہی ان ممالک میں موجود پاکستانی کمیونٹی یہ توقع کر رہی ہے کہ پاکستانی انٹرٹینمنٹ انڈسڑی میں بھی اس سروس سے مقابلے کی فضا پیدا ہوگی۔
آج کی جدید دنیا کے تمام شعبے تیزی سے ترقی کی جانب گامزن ہیں۔ تفریح یا انٹرٹینمنٹ بھی ایک ایسا ہی شعبہ ہے جہاں ہر روز نئی سے نئی چیزیں اور تجربات سامنے آرہے ہیں۔
دنیا کے گلوبل ولیج بن جانے کے بعد تو تفریحات کی دنیا سرحدوں سے بھی آزاد ہوگئی ہے اس لیے انٹرٹینمنٹ کی دنیا میں بزنس کے نئے سے نئے مواقع تلاش کیے جارہے ہیں۔
سن اسی کی دہائی میں وی سی آر آیا تو پوری دنیا میں پاکستانی ڈراموں کی ڈیمانڈ بڑھی، ڈش آیا تو پاکستانی نشریات کی دنیا بھر میں نئی راہیں کھلیں جبکہ اب اسٹریمنگ کمپینز کا دور ہے۔
امریکہ اور بھارت سمیت دنیا کے متعدد ممالک میں ایسی کمپینز کی تعداد روز بہ روز بڑھ رہی ہے ۔ ان کی کامیابی سے پاکستانی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری بھی فیضیاب ہورہی ہے۔
رواں ہفتے مشرق وسطیٰ کے ممالک کے لئے ایک بھارتی ٹی وی چینل ’سونی ‘ نے 'ویڈیو آن ڈیمانڈ' سروس متعارف کرائی ہے جبکہ مشرق وسطیٰ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کو توقع ہے کہ پاکستان کو اس کا مقابلہ کرنے کے لیے کم از کم ایسی ہی سروس جلد شروع کرنا ہوگی۔
'سونی لیو' کے نام سے بھارت میں مشہور اور 70 ملین یعنی سات کروڑ سے زائد صارفین رکھنے والی اس کمپنی ملک کی پہلی پریمیم ویڈیو آن ڈیمانڈ سروس ہے جبکہ رواں ہفتے اس نے مشرق وسطیٰ کے چھ ممالک میں کام کا آغاز کردیا ہے۔ اس سے پاکستانی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں بھی مقابلے کی توقع کی جارہی ہے۔
اس سروس کے ذریعے کوئی بھی ٹی وی چینل یا کمپنی اپنے نشرکردہ پروگرامز کی ویڈیوز ڈیمانڈ پر صارفین کو فراہم کرسکتی ہے۔
اس سروس سے ٹی وی پر ہونے والی آمدنی کے ساتھ ساتھ ایپ کے ذریعے بھی مالی فوائد حاصل ہوتے ہیں کیوں کہ ایپ پر بھی اشتہارات دکھائے جاتے ہیں جو ٹی وی کے دوران نشر ہونے والے پروگرامز سے مختلف ہوتے ہیں یا اگر وہ بھی دکھائے جائیں تو ان سے بھی آمدنی حاصل کی جاسکتی ہے بلکہ بھارت میں تو کئی کمپینز اسی حکمت عملی پر کام کررہی ہیں۔
فی الوقت سونی لیو پر مشرق وسطیٰ کے چھ ممالک کے لیے ستر سے زائد شوز اور 1500 فلمیں دستیاب ہیں۔
کمپنی کے ترجمان اودے سودھی کی جانب سے بھارت کے مقامی میڈیا کو جاری معلومات میں کہا گیا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے نوجوان ہماری توجہ کا مرکز ہیں۔ وہ ہمارے بزنس کے لیے بھی اہمیت کے حامل ہیں جبکہ ان میں ویڈیو آن ڈیمانڈ کا رجحان بڑھ رہا ہے جو اس طرح کی سروس کے لیے خوش آئند ہے۔