رسائی کے لنکس

بھارتی کشمیر میں عسکریت پسندوں کے تازہ حملے میں تین فوجی ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پولیس کا کہنا ہے کہ حملے کے بعد فوجیوں اور عسکریت پسندوں کے درمیان گولیوں کا تبادلہ ہوا، لیکن عسکریت پسند تاریکی کا فائدہ اٹھا کر موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

یوسف جمیل

بھارتی کنڑول کے کشمیر میں فوج اور عسکریت پسندوں کے ساتھ جھڑپ کے ایک اور واقعہ میں تین فوجی ہلاک اور پانچ زخمی ہو گئے جس کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر گھر گھر تلاشی لی۔

سری نگر میں بھارتی مُسلح افواج کے ترجمان کرنل راجیش کالیہ نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ فوج کا ایک قافلہ جنوبی ضلع شوپیاں کے ایک دور افتادہ گاؤں کُنن گو میں ایک سرچ آپریشن کے بعد واپس آ رہا تھا کہ مُلو چترگام نامی دیہات کے قریب پہلے سے گھات میں بیٹھے ہوئے عسکریت پسندوں نے اچانک حملہ کر دیا جس میں دو افسروں سمیت سات فوجی زخمی ہو گئے ۔

اِن میں سے تین فوجی اسپتال لے جاتے ہوئے راستے میں ہی دم توڑ گئے ۔

پولیس کا کہنا ہے کہ تقر یباً نصف شب کیے جانے والے اس حملے کے بعد فوجیوں اور عسکریت پسندوں کے درمیان گولیوں کا تبادلہ ہوا، لیکن عسکریت پسند تاریکی کا فائدہ اٹھا کر موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

اس جھڑپ کے دوران قریبی مکان میں سوئی ہوئی ایک بزرگ خاتون گولی لگنے سے موقعه پر ہی ہلاک ہو گئی۔

زخمی فوجیوں میں لیفٹیننٹ کرنل اور میجر بھی شامل ہیں۔

اسپیشل آپریشنز گروپ اور بھارت کے وفاقی پولیس فورس سی آر پی ایف نے مُلو چترگام کے آس پاس کے ایک وسیع علاقے کو محاصرے میں لے کر صبح سویرے ہی گھر گھر تلاشی شروع کر دی لیکن کوئی عسکریت پسند پکڑا نہیں جا سکا۔

مقامی لوگوں نے إلزام لگایا ہے کہ تلاشي کی مہم کے دوران کئی گھروں میں توڑ پھوڑ کی گئی اور گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا۔

مقامی عسکری گروپ حزب المجاہد ین نے فوج پر حملہ کرنے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے پانچ فوجیوں کو ہلاک اور سات کو زخمی کا دعویٰ کیا ہے۔

متنازع کشمیر کے بھارتی کنڑول کے علاقے میں جہاں گذشتہ 26 برسوں سے مقامی نوجوان گروپ آزادی کے لیے مسلح تحریک چلا رہے ہیں، فوج پر دس روز کے دوران کیا جانے والا یہ چوتھا حملہ تھا۔

پہلے تین حملوں میں ایک میجر سمیت نصف درجن فوجی ہلاک اور 15سے زیادہ زخمی ہو گئے تھے۔

بھارتی فوج کے سربراہ جنرل بِپِن راوت نے کشمیر میں فوج کو عسکریت پسندوں کے ساتھ مُقابلوں میں جانی نقصان میں حالیہ اِضافے کے پس منظر میں گذشتہ دِنوں خبردار کیا تھا کہ اگر لوگ اُن کے بقول فوجی آپریشنز کے دوران دخل اندازی سے باز نہ آئے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ مقامی آبادیاں عسکریت پسندوں کو سیکیورٹی فورسز کے حصار سے نکلنے اور فرار ہونے میں مدد دیتی ہیں۔ اُن کی اس بیان پر کشمیری سیاسی جماعتوں نے شديد رد عمل کا اظہار کیا تھا۔

XS
SM
MD
LG