ممبئی فلم انڈسٹری کا گزرنے والا گزشتہ ہفتہ فلموں کے لئے کوئی خاص معرکہ انجام نہ دے سکا ۔ "دائیں یا بائیں، نشتر، موسیٰ اور مالک"یہ وہ فلمیں تھیں جو گزشتہ ہفتے ریلیز ہوئیں تاہم ان میں سے کسی بھی فلم کو دیکھنے والوں کی تعداد پانچ فیصد سے زیادہ نہیں رہی۔
فلم "دائیں اور بائیں "کو زیادہ تشہیر کا موقع نہیں مل سکا حالانکہ یہ اس ہفتے ریلیز ہونے والی باقی فلموں کے مقابلے میں اچھی تھی مگر جناب وہ کہتے ہیں نہ اناڑی کا کھیلنا کھیل کا ستیا ناس۔۔۔ یہی اس فلم کے ساتھ ہوا۔ اب آپ خود ہی اندازہ لگالیں کہ اناڑی کو ن ہے اور کھلاڑی کون۔ دو ہفتے قبل ریلیز ہونے والی پوجا بھٹ کی فلم "کجرارے "کے ساتھ بھی یہی ہوا تھا۔ خود پوجا بھٹ کے پتا شری مہیش بھٹ کا کہنا ہے کہ وہ تیس چالیس سالوں سے فلم انڈسٹری میں ہیں مگر ریلیز کے معاملے میں جتنا برا حال کجرارے کا ہوا ، اتنا براحال انہوں نے کسی اور فلم کا نہیں دیکھا۔ کجرارے ایک دو دن بعد ہی سنیما ہالز سے اتر کر ڈبوں میں بند ہوگئی تھی۔
دراصل دیوالی کے قریب قریب باکس آفس پر ایسی ہی ٹھنڈ چھائی رہتی ہے کیوں کہ قریب قریب تمام بڑی بڑی فلمیں دیوالی کے دن کے لئے رکی رہتی ہیں اس لئے دیوالی سے ایک ہفتہ پہلے چھوٹی فلمیں ہی ریلیز ہوتی ہیں۔حتیٰ کہ ان کی تشہیر بھی صحیح انداز سے نہیں ہوپاتی کہ فلم ریلیز کردی جاتی ہے۔
شاہ رخ ایک ہی طرح کے رولز سے بور ہوگئے، نیا روپ دھاریں گے
مسلسل ایک کے بعد ایک کامیاب فلمیں دینے والے شاہ رخ خان منگل کو 45 سال کے ہوگئے۔ آج سے اٹھارہ سال پہلے فلم انڈسٹری میں قدم رکھنے والے شاہ رخ اپنی نئی فلم "راون "میں سپر ہیرو کے نئے روپ میں نظر آئیں گے۔
شاہ رخ اب تک 60 سے زائد فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھا چکے ہیں۔ دنیا بھر میں ان کے چاہنے والے موجود ہیں۔ ان دنوں وہ اپنی نئی فلم ڈان ٹو کی برلن میں شوٹنگ کررہے ہیں۔ انہوں نے اپنا جنم دن بھی برلن میں ہی منایا۔
انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ جتنے مزے انہوں نے اب کی بار جنم دن پر اڑائے ہیں پہلے کبھی نہیں منائے۔ اس بار ان کے جنم دن کے موقع پر رہتھک روشن اور فلم ڈان ٹو کے دوسرے فنکار بھی ان کے ساتھ تھے۔
اپنے ہوم پروڈکشن کے تحت بنے والی فلم را۔ون سے وہ اپنی امیج بدلنے کے در پہ ہیں۔ ذرائع کے مطابق شاہ رخ جیسے لوگ اپنے میں اکثر تبدیلیاں لاتے رہتے ہیں۔ وہ چیلنج بھرے الگ الگ رول کرنا پسند کرتے ہیں۔ شاہ رخ کا کہنا ہے کہ اب وہ کالج میں پڑھنے والے لڑکے اور لڑکیوں کی عمر کے نہیں رہے اس لئے اب وہ ایک پریمی کا کردار بھی اس لگن اور چاوٴ سے نہیں کرسکتے جیسے پہلے کر سکتے تھے لہذا ان کی آنے والی فلم میں ان کا ایک نیا ہی روپ ہوگا۔
بالی ووڈ کا سب سے کامیاب سیکوئل
بالی ووڈ کا اب تک سب سے کامیاب سیکوئل ہے ۔۔۔گول مال!!!اب اسی سیوکل کی فلم گول مال تھری رواں ہفتے ریلیزہونے والی ہے۔ فلم کے نمایا ں فنکاروں میں شامل ہیں کرینہ کپور، اجے دیوگن، تشار کپور اورارشد وارثی۔کرینہ اس فلم میں ٹام بوائے کے روپ میں نظر آئیں گی۔
کترینہ کیف ”رادھا“ بنیں گی
باربی ڈول کے نام سے جانی جانے والی کترینہ کیف بھی اب ایک منفرد کردارمیں آنے والی ہیں۔ اور وہ ہے ہندووٴں کا دیومالائی کردار ”رادھا“۔ وہ آنے والی فلم ”میں کرشن ہوں“ میں مرکزی رول ادا کریں گی جو رادھا کا ہے تاہم یہ بات ابھی سامنے نہیں آئی کہ اس فلم میں رادھا کا شیام یعنی ہیروکون ہوگا۔
بپاشا باسوکی پہلی ہالی وڈ فلم
دوسرے فنکاروں کی دیکھا دیکھی بپاشا باسو نے بھی آخر کار ہالی ووڈ فلموں کا رخ کرلیا ہے۔ انہوں نے برطانوی ہدایتکارRoland Joffeکیساتھ Singularityنام کی ایک فلم میں کام کرنے کا معاہدہ کرلیا ہے۔فلم میں ان کا کردار تاریخی مگر رومانوی ہے۔
پریانکا چوپڑا ”پٹاخہ“، شاہ رخ خان ”بم“ اور کترینہ کیف پھل جھڑی
بھارت بھر کے بازاروں میں پریانکا چوپڑا ”پٹاخہ“، شاہ رخ خان ”بم“ اور کترینہ کیف پھل جھڑی فروخت ہونے لگی ہے۔ چونکیے مت۔ یہ دراصل دیوالی پر پھوڑے جانے والے پٹاخوں، بم اور پھل جھڑی کی باتیں ہیں۔ دیوالی کے موقع پر ایک سروے کے مطابق جو پٹاخہ پورے ملک میں سب سے زیادہ مقبول ہے اور فروخت کے ریکارڈ توڑرہا ہے اس کا نام رکھا گیا ہے ”پریانکا چوپڑا“۔ اس کے ساتھ ساتھ سب سے زوردار اور بے حد آواز کے ساتھ پھٹنے والے ”بم“ کا نام رکھا گیا ہے ”شاہ رخ“۔ ”بالی وڈ پھلجڑی“ کترینہ سے موسوم کی گئی ہے جبکہ ”بالی وڈ گرنیڈ“ کو رتیک روشن کے نام سے جوڑا گیا ہے۔
معروف اداکارہ چکوری بیگم انتقال کر گئیں
خوشی کے ساتھ ساتھ اب ایک افسوسناک خبر بھی سنتے جایئے کہ زندگی غم اور خوشی کا ہی نام ہے ۔ ماضی کی معروف اداکارہ چکوری بیگم انتہائی کسمپرسی کی حالت میں انتقال کر گئیں۔ وہ شوگر ، گردوں اور دل کے امراض میں مبتلا تھیں۔ مقبول زمانہ فلم ” مولاجٹ“ میں ان کا کردار ہمیشہ ایک سنہری یاد بن کر زندہ رہے گا۔ چکوری بیگم نے طویل علالت کے باعث حکومت پنجاب اور مختلف اداروں کو امداد اور علاج معالجے کے لئے درخواستیں بھی دے رکھی تھیں مگر بدقسمتی سے ان کی فریاد کسی نے نہ سنی۔ وہ اپنی مدد آپ کے تحت زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا رہیں۔