بھارتی وزیرِاعظم من موہن سنگھ افغانستان کے دوروزہ دورے پر جمعرات کے روز کابل پہنچ رہے ہیں۔ انہیں اس دورے کی دعوت افغان صدر حامد کرزئی نے دی ہے۔
بدھ کے روز من موہن سنگھ کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق بھارتی وزیرِ اعظم اپنے دورے کے دوران افغان صدر کے ساتھ دو طرفہ امور اور علاقائی صورتِ حال پر تبادلہ خیال کرینگے۔
بھارتی حکام کا کہناہے کہ وزیرِاعظم سنگھ اپنے دورے کے دوران افغان صدر حامد کرزئی سے القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد کی صورتِ حال پر بھی تبادلہ خیال کرینگے جنہیں امریکی کمانڈوز نے گزشتہ ہفتے پاکستان کے شہر ایبٹ آبادمیں ایک خفیہ کاروائی کرکے ہلاک کردیا تھا۔
واضح رہے کہ افغانستان اور بھارت پاکستان کے پڑوسی ممالک ہیں اور ماضی میں دونوں ممالک کے پاکستان کے ساتھ تعلقات اتار چڑھائو کا شکار رہے ہیں۔
بدھ کے روز نئی دہلی سے جاری ہونے والے اپنے ایک بیان میں بھارتی وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ افغانستان کی صورتِ حال کے بھارت پر براہِ راست اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں جاری تعمیرِ نو کی کوششوں کی کامیابی کے بغیر خطے کی ترقی ممکن نہیں۔
بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ من موہن سنگھ کے دورہ کابل کے دوران بھارت کی جانب سے افغانستان کیلیے کئی کروڑ ڈالرز کے نئے امدادی پیکج کا اعلان بھی متوقع ہے۔
بھارت پہلے ہی عشروں طویل خانہ جنگی کے اثرات سے نبٹنے اور تعمیرِنو کی سرگرمیوں میں مدد دینے کی غرض سے افغانستان کو ایک ارب 30 کروڑ ڈالرز سے زائد کی امداد فراہم کرنے کا اعلان کرچکا ہے۔
گزشتہ چھ برسوں کے دوران بھارتی وزیرِاعظم کا افغانستان کا یہ پہلا دورہ ہے۔ اس سے قبل من موہن سنگھ نے 2005ء میں کابل کا دورہ کیا تھا۔ تاہم اس عرصے کے دوران افغان صدر کرزئی کئی بار بھارت کا دورہ کرچکے ہیں اور انہوں نے آخری بار رواں برس فروری میں نئی دہلی کا دورہ کیا تھا۔