وزیر اعظم من موہن سنگھ نے ملک کے 63 ویں یوم آزادی کے موقع پر پاکستان کو انتباہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ عسکریت پسندوں کو بھارت کے خلاف حملوں کے لیے اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت دیتا رہا توحال ہی میں بحال ہونے والا دو طرفہ مذاکرات کا سلسلہ جاری نہیں رہے گا۔
اتوار کو دارالحکومت دہلی کے تاریخی لال قلعہ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اُنھوں نے بھارتی کشمیر میں باغیوں پر زور دیا کہ وہ ہتھیار پھینک کر بات چیت کا راستہ اپنائیں۔ من موہن سنگھ نے کہا کہ کشمیر بھارت کا ”اٹوٹ انگ “ ہے۔
اُنھوں نے بھارتی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھارت کی برداشت اور فراخ دلانہ روایات کو مضبوط کرنے کے لیے مذہب، ریاست، ذات یا لسانی بنیادوں پر تعصب کو ختم کریں۔
عسکریت پسندوں کے حملوں کے خطرے کے پیش نظربھارت کے یوم آزادی کے موقع پر ملک کے اندر اور سرحدوں پر سخت حفاظتی اقدامات دیکھنے میں آئے جس میں ایک روز قبل شورش زدہ ریاست آسام میں ریل سروس عارضی طور پر معطل کرنا شامل ہے۔