انڈونیشیا میں ناجائز تعلقات کے مرتکب کو بید مارنے کا قانون بنانے میں پیش پیش ایک شخص کو خود اسی جرم میں بید مارے گئے۔
مخلص انڈونیشیا کے قدامت پرست صوبے آچے میں علما کونسل کے رکن ہیں۔ یہ کونسل مقامی انتظامیہ کو مذہبی قوانین کی تشکیل اور ان پر عمل درآمد کے لیے مشاورت فراہم کرتی ہے۔
انھیں ایک شادی شدہ عورت سے ناجائز تعلقات رکھنے کے جرم میں مجمع کے سامنے اٹھائیس بار بید مارے گئے۔ ایک نقاب پوش اہلکار نے ان کی پیٹھ پر بید رسید کیے۔ ان کے ساتھ عورت کو بھی بید مارے گئے۔
آچے انڈونیشیا کا واحد صوبہ ہے جہاں شرعی قوانین نافذ ہیں۔ وہاں ہم جنس پرستی، شراب نوشی اور ماورائے ازدواج تعلقات جیسے جرائم پر پیٹھ پر بید مار کے سزا دی جاتی ہے۔
آچے میں شرعی قوانین ستمبر 2015 میں نافذ کیے گئے تھے۔ اس کے بعد سے متعدد افراد کو ان قوانین کے تحت سزائیں دی جا چکی ہیں۔
گزشتہ سال پانچ خواتین سمیت پندرہ افراد کو مختلف جرائم میں سزائیں دی گئیں۔ اس سے پہلے دو افراد کو ہم جنس پرستی کے الزام میں 83 کوڑے مارے گئے تھے۔