رسائی کے لنکس

انڈونیشیا: انسانی اسمگلنگ میں ملوث گروپ کا سرغنہ گرفتار


انڈونیشیا نے کہا ہے کہ انہوں نے کشتیوں کے ذریعے آسٹریلیا کے کرسمس آئس لینڈ پر غیر قانونی افراد پہنچانے والے گروہ کے مشتبہ سرغنہ گرفتار کرلیا ہے۔ سیاسی پناہ کی غرض سے جانے والے افراد میں سے کم ازکم 30 گذشتہ مہینے کشتی کے حادثے میں ہلاک ہوگئے تھے۔

پولیس کے جنرل آگنگ صابر سنتوسو نے بدھ کے روز نامہ نگاروں کو بتایا کہ مشتبہ شخص کو منگل کی شام جکارتہ کے ایک ہوٹل کے کمرے سے حراست میں لیا گیا۔ ان کا کہناتھا کہ اس کے پاس سے کم ازکم چھ موبائل فون اور کئی کریڈٹ کارڈ برآمد ہوئے ہیں اور یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اس نے پناہ گزینوں سے لدی کئی کشتیاں آسٹریلیوی ساحلوں کی طرف روانہ کی تھیں۔

آسٹریلیا میں عہدے داروں نے کہاہے کہ مذکورہ شخص کی عمر 40 سال ہے ۔ وہ ایرانی نژاد ہے اور خیال کیا جاتا ہے کہ اس کے پاس آسٹریلیا کی شہریت ہے۔ تاہم اس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔

انڈونیشی عہدے داروں نے بتایا کہ مشتبہ شخص کو امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کے الزامات پر حراست میں رکھا گیا ہے کیونکہ لوگوں کو اسمگل کرنا انڈونیشیا میں جرم نہیں ہے۔

آسٹریلیا کے حکام نے یہ نہیں بتایا کہ آیا وہ اس شخص کی اپنے ملک منتقلی کا مطالبہ کریں گے یا نہیں ۔

کشتی کے حادثے میں زندہ بچ جانے والے عملے کے تین ارکان پراس ہفتے ایک آسٹریلوی عدالت میں الزامات عائد کیے گئے۔

آسٹریلیا نے کہا کہ وہ اس واقعہ کی مکمل چھان بین کرے گا جس میں گذشتہ سال 15 دسمبر کو سیاسی پناہ کے متلاشی مسافروں سے بھری ایک کشتی طوفان کی لپیٹ میں آکر کرسمس آئی لینڈ کے پتھریلے ساحل سے ٹکرا کر پاش پاس ہوگئی تھی۔

حکام نے اس حادثے میں 42 افراد کو بچالیا تھا جن میں زیادہ ترایرانی ، عراقی یا کردباشندے تھے۔ انہیں 30 لاشیں بھی ملیں ۔ جب کہ دوسرے 20 مسافروں کے بارے میں خیال ہے کہ وہ سمندر میں لاپتہ ہوگئے تھے۔

XS
SM
MD
LG