رسائی کے لنکس

انڈونیشیا: پارسل بم دھماکےسے چار افراد زخمی


انڈونیشیا: پارسل بم دھماکےسے چار افراد زخمی
انڈونیشیا: پارسل بم دھماکےسے چار افراد زخمی

انڈونیشیا کی پولیس نے کہاہے کہ دارالحکومت جکارتہ کے مختلف حصوں میں ڈاک کے ذریعے کتاب کی شکل میں چھپا کر بھیجے جانے والے تین بم ایک ہی سلسلے کی کڑی ہیں جن میں سے ایک بم کو ناکارہ بناتے وقت ایک پولیس اہل کار زخمی ہوگیا تھا۔

حکام کا کہناہے کہ ایک اعتدال پسند مسلم محقق کو ایک پیکٹ کے ذریعے بھیجا گیا بم اس وقت پھٹ گیا جب ایک پولیس اہل کار اسے ناکارہ بنانے کی کوشش کررہاتھا۔ دھماکہ میں اہل کار کے ہاتھ اڑ گئے جب کہ تین دوسرے افراد زخمی بھی ہوئے۔

حکام نے ابتدائی طورپر بم بھیجنے والے سے متعلق کچھ کہنے سے انکار کیا ہے لیکن فرانسیسی خبررساں ادارے نے دہشت گردی کے قومی ادارے کے سربراہ انس یاد عبداللہ کے حوالے سے کہاہے کہ اس میں علاقائی دہشت گرد تنظیم جماعہ اسلامیہ کا ہاتھ ہے۔

پولیس کا کہناہے کہ پیکٹ میں چھپا ہوا بم اعتدال پسند اسلامی نیٹ ورک کے ابشار عبداللہ کو بھیجا گیا تھا۔ وہ امریکی تعلیم یافتہ اسکالر اور جانی پہچانی شخصیت ہیں اور مذہبی رواداری کے لیے کام کررہے ہیں۔

باقی دو بم پھٹ نہیں سکے ، جن کے بارے میں پولیس کا کہنا ہے کہ وہ انسداد منشیات کے ایک قومی ادارے کو بھیجے گئے تھے۔

انڈونیشیا دنیا میں سب سے زیادہ مسلم اکثریت کا ملک ہے اور مذہبی بردباری اور تحمل و برداشت کے حوالے سے اپنی شناخت رکھتاہے۔ لیکن حالیہ عرصے میں چھوٹے سخت گیر فرقوں کی جانب سے عیسائیوں اور مسلم اقلیتی گروپوں پر جارحانہ حملوں میں اضافہ دیکھنے میں آرہاہے۔

پچھلے ماہ چاقوؤں اور لاٹھیوں سے مسلح ایک گروہ نے مغربی جاوا میں اقلیتی احمدیہ فرقے پر حملہ کیا ، جس میں تین افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

فروری میں ہی سخت گیر مسلمانوں کے ایک گروپ کی پولیس کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوچکی ہیں اوروہ دو گرجا گھروں کو نذر آتش بھی کرچکے ہیں۔ وہ یہ احتجاج کررہے تھے کہ توہین اسلام کے مرتکب ایک عیسائی کو سزا دینے میں بہت نرمی سے کام لیا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG