انڈونیشیا کےصدارتی انتخاب کے سب سے بڑے مد مقابل، وزیر دفاع ، پرابو سوبیانتو نے بدھ کے روز اس کے بعد اپنی فتح کا اعلان کر دیا جب ووٹوں کی غیر سرکاری گنتی سے سہ مرحلہ مقابلے میں ا ن کی بڑے پیمانے پر سبقت ظاہر ہوئی۔
ہزاروں لوگوں نے اس وقت خوشی کا اظہار کیا جب پرابو نے کھیل کے ایک مقامی میدان میں اپنے حامیوں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے غیر سرکاری نتائج کو انڈونیشیا کے تمام لوگوں کی فتح قرار دیا اور انڈونیشیا کے بہترین لوگوں پر مشتمل ایک حکومت تشکیل دینے کا عہد کیا۔
پولنگ ختم ہونے کے تھوڑی ہی دیر بعد آزاد پولسٹرز کے ایک سیٹ کی جانب سے جاری کی گئی غیر سرکاری گنتی سے ظاہر ہوا کہ پرابو نے لگ بھگ 60 فیصد ووٹ حاصل کیے تھے ۔
جکارتہ کے سابق گورنر، انیس بیسوادان نے 20 فیصد سے ذرا ہی زیادہ ووٹ حاصل کیے جب کہ ایک اور سابق صوبائی گورنر گانجر پرانو ان سے بہت کم ووٹ حاصل کر کے تیسری پوزیشن پر تھے۔
اگر سرکاری نتائج سے یہ ظاہر ہوا کہ پرابو سوبیانتو نے کل ووٹوں میں سے 50 فیصد سے زیادہ اور انڈونیشیا کے نصف صوبوں میں کم از کم 20 فیصد ووٹ حاصل کر لئے تو وہ جون میں ووٹنگ کے ایک دوسرے مرحلے سے بچ جائیں گے اور صدارت کو قطعی طور پر جیت لیں گے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے انتخاب کے انداز پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ، یہ ووٹنگ انڈونیشیا کے لوگوں کی جمہوری عمل اور انتخابی اداروں سے وابستگی کے عزم کی پائداری اور مضبوطی کا ایک ثبوت تھی۔ انہوں نے کہا، ہم جنرل الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابات کے سرکاری اعلان کے منتظر ہیں۔
بہتر سالہ پرابو کی صدارت کے لئے یہ تیسری کوشش تھی۔ وہ سبکدوش ہونے والے صدر جوکو ودودو سے دونوں سابقہ مقابلے ہار چکے تھے جو آئینی طور پر محدود اپنی دو پانچ سالہ مدتوں میں خدمات انجام دینے کے بعد سبکدوش ہو رہے ہیں۔
پرابو کو 1980 اور 1990 کی دہائی میں جب و ہ فوج میں ایک تھری اسٹار جنرل بننے کے مرحلے سے گزر رہے تھے، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے متعدد الزامات کا سامناتھا جس کے بعد انہیں ان الزامات پر برخواست کر دیا گیا تھا کہ انہوں نے جمہوریت نواز سر گرم کارکنوں کے اغوا کا حکم دیا تھا۔
پرابوو کسی بھی غلط کام کرنے کے تمام الزامات کی تردید کرتے ہیں۔
انڈونیشیا کے بہت سے ووٹروں کو وہ دور یاد نہیں ہے ۔ انڈونیشیا کے اہل ووٹروں میں سے نصف 40 سال سے کم عمر کے ہیں اور ایک تہائی کی عمریں 30 سال سے کم ہیں ۔
ان میں سے ایک 23 سالہ سبرینا رمضانی ہیں جن کا کہنا ہے کہ پرابووو میں ایک اچھا لیڈر بننے کی خصوصیات موجود ہیں۔
پرابووو نے ٹک ٹاک اور سوشل میڈیا کے دوسرے پلیٹ فارمز کے استعمال سے خود کو ایک گرینڈ فادر کے طور پر پیش کر کے انتخابی مہم میں اپنے تاثر کو بہتر بنایا ہے ۔
ان میں سبکدوش ہونے والے صدر کی تائید حاصل کرنے کی صلاحیت بھی ظاہر ہوئی ، جن کے بیٹے پرابوو کے ساتھ نائب صدر کا انتخاب لڑ رہے ہیں۔
بدھ کا الیکشن دنیا کا سب سے بڑا ایک روزہ الیکشن تھا، جس میں تین ٹائم زونز میں پھیلے لگ بھگ 17000 آباد جزیروں میں 200 ملین لوگوں نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔
ووٹرز یہ انتخاب بھی کر رہے تھے کہ دنیا کی تیسری سب سے بڑی جمہوریت میں 20,000 سے زیادہ قومی، صوبائی اور مقامی قانون ساز عہدوں پر کون خدمات انجام دے گا۔
انڈونیشیا کے دار الحکومت میں موسلا دھار بارش سے پیدا ہونے والے سیلاب کے باعث کئی ووٹنگ اسٹیشنوں کے کھلنےمیں تاخیر ہوئی۔
رچرڈ گرین، وی او اے نیوز
فورم