اس سال سات مارچ کو محکمہٴ خارجہ کی جانب سے دنیا بھر کی جن 10 جرات مند خواتین کو سالانہ انعامات دیے جائیں گے اُن میں بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والی رضیہ سلطانہ بھی شامل ہیں۔
اس خصوصی تقریب کی میزبانی امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کریں گے، جس میں خاتون اول ملانیا ٹرمپ خصوصی کلمات ادا کریں گی۔
وزارت خارجہ کی جانب سے سالانہ ایوارڈ اُن خواتین کو دیے جاتے ہیں جنھوں نے گذشتہ سال کے دوران امن، انصاف، انسانی حقوق، صنفی مساوات، اور خواتین کو بااختیار بنانے میں نمایاں کردار ادا کیا، جنھیں اکثر ذاتی خطرات اور بے مثال قربانی کی راہ سے گزرنا پڑتا ہے۔ یہ وہ خواتین ہیں جنھوں نے ان شعبہ جات میں مثالی حوصلے اور قائدانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ہے۔
ان ایوارڈز کی ابتدا مارچ 2007میں کی گئی۔ اب تک امریکی محکمہٴ خارجہ نے 65 ممالک سے تعلق رکھنے والی 120 سے زائد خواتین کے نمایاں کام کو تسلیم کیا ہے۔ بیرون ملک واقع سفارتی مشن میں سے ہر ایک سالانہ اپنی تعیناتی کے ملک میں سے ایک حوصلہ مند خاتون کا نام تجویز کرتا ہے۔
محکمے کے اعلیٰ اہلکار مجوزہ ناموں میں سے حتمی انتخاب کرتے ہیں۔
سال 2019ء میں جن ملکوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کو ایوارڈ دیے جارہے ہیں اُن کی تفصیل یہ ہے:
بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والی رضیہ سلطانہ؛ برما کی نو کنعیا پا؛ مومبہ حسین دارر (جبوتی)؛ ماما میجی (مصر)؛ کرنل خالدہ خلف حنا الطوال (اردن)؛ سسٹر ارلا ٹریسی (آئرلینڈ)؛ الورا لاکی (مونٹی نیگرو)؛ فلور ڈی ماریا ویگا زپاٹا (پیرو)؛ مارنی ڈی لویرا (سری لنکا)؛ اور انا الوئے ہیگا (تنزانیہ)۔