رسائی کے لنکس

امریکہ کی آبادی 33 کروڑ سے زیادہ؛ تارکینِ وطن اضافے کی بڑی وجہ


امریکہ کی آبادی رواں برس 12 لاکھ نفوس کے اضافے کے ساتھ 33 کروڑ سے بڑھ گئی ہے۔ ماہرین کے مطابق بڑی تعداد میں تارکینِ وطن کی آمد امریکہ کی آبادی میں اضافے کی بڑی وجہ بنی۔

امریکی مردم شماری بیورو کی جانب سے جمعرات کو جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق امریکہ کی مجموعی آبادی 33 کروڑ 32 لاکھ ہو گئی ہے۔

بیورو کے مطابق سن 2021 اور 2022 کے دوران 10 لاکھ سے زیادہ لوگ دوسرے ملکوں سے ہجرت کرکے امریکہ آئے جو اس سے گزشتہ برس امریکہ آنے والوں سے 168 فی صد زیادہ ہیں۔ 2020 سے 2021 کے دوران تین لاکھ 76 ہزار 29 تارکینِ وطن امریکہ آئے تھے۔

گزشتہ سال ہر امریکی ریاست میں بیرون ممالک سے تارکین وطن آکر آباد ہوئے۔

اس سال امریکہ میں گروتھ ریٹ بڑھ کر 0.4 فی صد رہا جو کرونا وبا کے دوران 2020 اور 2021 کے دوران 0.1 فی صد تھا۔ یہ شرح امریکہ کے قیام سے لے کرسب سے کم ریکارڈ کی گئی تھی۔

امریکہ کے شمال مشرقی علاقوں میں ایک برس کے دوران دو لاکھ 19 ہزار افراد کا انتقال ہوا۔ اسی طرح ریاست پینسلوینیا میں اموات کی شرح پیدائش سے زیادہ رہی۔

وسطی امریکہ میں بھی ایک برس کے دوران تقریباً 49 ہزار افراد کی موت ہوئی۔

امریکہ کے جنوبی حصوں میں 13 لاکھ نفوس کا اضافہ ہوا۔ اس کی ایک بڑی وجہ ٹیکساس اور فلوریڈا ریاستوں میں آبادی میں اضافہ ہے۔ دونوں ریاستوں میں پانچ، پانچ لاکھ افراد کا اضافہ ہوا۔

آبادی کے لحاظ سے امریکہ کی دوسری بڑی ریاست ٹیکساس کی آبادی تین کروڑ سے زیادہ ہوگئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق کیلیفورنیا میں اس سال ایک لاکھ 13 ہزار رہائشی انتقال کر گئے۔ سن 2022 میں کیلیفورنیا کی آبادی تین کروڑ نوے لاکھ رہی۔ نیویارک کے ایک لاکھ 80 ہزار سے زیادہ رہائشیوں کے انتقال کے بعد کیلیفورنیا میں رہائشیوں کی تعداد میں کمی دوسرے نمبر پر رہی۔

رپورٹ کے مطابق تین لاکھ 43 ہزار سے زیادہ مقامی باشندے کیلیفورنیا سے نقل مکانی کر گئے۔ اس کمی نے امریکہ کے مغربی خطے کی آبادی میں اضافے کو صرف ایک لاکھ 53 ہزار رہائشیوں تک محدود کر دیا۔

اس صورتِ حال میں بین الاقوامی ہجرت اور شرح پیدائش میں قدرتی طور پر بڑے پیمانے پر اضافے کے بغیر امریکی مغربی خطے کو آبادی میں کمی کا سامنا رہا کیوں کہ باشندے اوریگون اور واشنگٹن ریاستوں کو چھوڑ کر دوسرے حصوں میں منتقل ہوگئے۔

XS
SM
MD
LG