رسائی کے لنکس

انٹرنیٹ آزادی تنزلی کی شکار: فریڈم ہاؤس رپورٹ


فائل
فائل

اِس سالانہ رپورٹ میں آن لائن مواد کی ’فلٹرنگ‘ یا ’سینسرشپ‘ کے حوالے سے 65 حکومتوں اور اُن کی پالیسیوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔۔۔ رپورٹ میں، امریکہ اور یورپ کے مقابلے میں، ایشیا اور مشرق وسطیٰ کو عمومی طور پر کم درجہ دیا گیا ہے؛ جب کہ افریقہ کو ملا جلا درجہ ملا ہے

ایک تازہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا کے متعدد ملکوں میں انٹرنیٹ کے کچھ حصوں کی سینسرشپ ہو رہی ہے، یا پھر اضافی نگرانی کے اختیارات کے حصول کے لیے قوانین منظور کیے جانے کے حق میں کوششیں جاری ہیں، تاکہ اس بات کی نگرانی کی جائے آیا لوگ ’آن لائن کیا کرتے ہیں یا کیا کہتے ہیں‘۔

فریڈم ہاؤس‘ نے جمعرات کو ایک رپورٹ جاری کی ہے، جس کا عنوان: ’فریڈم آف دِی نیٹ 2014ء‘ ہے۔

اِس سالانہ رپورٹ میں آن لائن مواد کی ’فلٹرنگ‘ یا ’سینسرشپ‘ کے حوالے سے 65 حکومتوں اور اُن کی پالیسیوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔


رپورٹ میں یہ بھی سوال کیا گیا ہے کہ اِن حکومتوں کی جانب سے کی جانے والی ’الیکٹرانک‘ نگرانی کی نوعیت کیا ہوگی، اور یہ کہ جن افراد کی آن لائن سرگرمیوں پسند نہیں کیا جاتا، اُن شہریوں کے لیے کیا سزا تجویز ہوگی۔

لورا ریڈ، ’فریڈم ہاؤس‘ میں تحقیقی تجزیہ کار اور اِس رپورٹ کی معاون مصنفہ ہیں۔ بقول اُن کے، ’اس ضمن میں، سب سے ڈرامائی زوال روس، ترکی اور یوکرین میں آیا‘۔

اُنھوں نے مزید بتایا کہ گذشتہ رپورٹوں کی طرح، اس بار بھی مجموعی طور پرایران، شام اور چین بدترین قرار پائے۔

انٹرنیٹ آزادی کے ضمن میں لیے گئے اقدامات کے لحاظ سے، تجزئے میں شامل 65 ملکوں میں سے 36 کو، گذشتہ برس کے مقابلے میں، گرتی ساکھ کا درجہ دیا گیا ہے، جب کہ صرف 12 ایسے ملک ہیں جنھوں نے آزادی سے متعلق اقدامات کے حوالے سے پیش رفت دکھائی ہے۔

بہتر کارکردگی دکھانے والے ملکوں میں میانمار، تیونیسیا، کیوبا، بھارت اور ایران شامل ہیں۔ ایران کو بھی نسبتا ً بہتری کی طرف مائل ملک دکھایا گیا ہے، کیونکہ سینرشپ کی گرفت میں آنے والے مواد میں کچھ قدر نرمی کا معاملہ برتا جا رہا ہے، حالانکہ رپورٹ ترتیب دینے والے اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ عالمی سطح پر آزادی اظہار اور پوشیدگی کے حقوق کے اعتبار سے، ایران بدترین ملکوں کے حلقے میں شامل ہے۔

آزادی کے اعتبار سے، وہ ممالک جو گذشتہ برس کے مقابلے میں درجہ بندی میں نیچے آئے ہیں، اُن میں سعودی عرب، زمبابوے اور ویتنام کے ساتھ ساتھ امریکہ، بھی شامل ہے، جن کے لیے رپورٹ کے مصنفین کا کہنا ہے کہ وہاں ’کنٹینٹ کو محدود‘ کرنے اور ’انٹرنیٹ استعمال کرنے والوٕں کے حقوق‘ میں کمی لانے کے ضمن میں کچھ قدر اضافہ ہوا ہے۔

ساتھ ہی، رپورٹ میں امریکہ اور یورپ کے مقابلے میں، ایشیا اور مشرق وسطیٰ کو عمومی طور پر کم درجہ دیا گیا ہے؛ جب کہ افریقہ کو ملا جلا درجہ ملا ہے، جن میں ایتھیوپیا اور سوڈان، کے ساتھ ساتھ کینیا اور جنوبی افریقہ شامل ہیں، جہاں کی آن لائن آزادی اظہار کو نسبتا ً بہتر قرار دیا گیا ہے۔

اس رپورٹ میں جِن نئے اور زیادہ پریشان کُن رویوں کی نشاندہی کی گئی ہے اُن میں آن لائن سرگرمیوں کے سلسلے میں گرفتار کیے جانے والے افراد کی تعداد میں اضافہ درج ہے۔ یہ خصوصی طور، مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں موجود ہیں۔ تجزیے میں شامل ممالک میں گرفتار ہونے والے افراد کی تعداد میں 10 سے 11 فی صد اضافہ دکھایا گیا ہے۔

XS
SM
MD
LG