ایران نے فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا کو یقین دہائی کرائی ہے کہ وہ اگلے ماہ تہران میں ہونے والے ورلڈ کپ کوالیفائنگ میچ دیکھنے کے لیے خواتین کو بھی اسٹیڈیم آنے کی اجازت دے گا۔
خیال رہے کہ ایران میں خواتین کو اسٹیڈیم آ کر فٹ بال میچز دیکھنے کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے۔
رواں ماہ ایرانی فٹ بال کی پرستار ایک خاتون سحر خدا یاری نے مردانہ لباس پہن کر مردوں کے ساتھ اسٹیڈیم میں داخلے کی کوشش کی تھی تاہم اسے گرفتار کر لیا گیا تھا۔ خاتون نے عدالت کے باہر خود کو آگ لگا لی تھی جس کے نتیجے میں دوران علاج وہ دم توڑ گئی تھی۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق فیفا کی گورننگ باڈی کے رکن گیانی انفنتینو نے گزشتہ روز فیفا کانفرنس سے خطاب میں بتایا کہ فٹ بال کے کھیل میں خواتین کی شرکت ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے یقین دہانی کرائی ہے کہ دیگر بین الاقوامی کھیلوں کی طرح خواتین کو فٹ بال میچز دیکھنے کے لیے اسٹیڈیم میں داخلے کی اجازت ہو گی۔
فیفا عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ ایران میں گزشتہ 40 سال کے دوران ایسا کم ہی ہوا جب خواتین کو بھی اسٹیڈیم جا کر میچ دیکھنے کی اجازت دی گئی ہو۔ ان کے بقول یہ ضروری ہے کہ خواتین کو بھی یہ آزادی حاصل ہو کہ وہ اسٹیڈیم جا کر میچز دیکھ سکیں۔
فیفا کے حکام رواں ہفتے ایران کا دورہ کر رہے ہیں جس میں 10 اکتوبر کو کمبوڈیا کے خلاف ورلڈ کپ کوالیفائر میچ کی تیاریوں سے متعلق معاملات زیرِ بحث آئیں گے۔
بلو گرل کی موت پر غم و غصہ
ایرانی خاتون فٹ بال پرستار سحر خدا یاری سوشل میڈیا پر ہیش ٹیگ بلیو گرل کے نام سے مشہور ہو گئی تھیں۔ ان کی موت پر ایران میں شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے مقامی فیفا حکام کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
'الجزیرہ ٹی وی' کی ایک رپورٹ کے مطابق مطابق ایران میں 1979 میں آنے والے انقلاب کے فوری بعد ایرانی خواتین کو اسٹیڈیم میں جا کر میچ دیکھنے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔
گزشتہ سال نومبر میں خواتین کے ایک گروپ کو ایشین چیمپینز لیگ کے فائنل کے دوران اسٹیڈیم میں میچ دیکھنے کی خصوصی اجازت دی گئی تھی۔
جون میں تہران میں کھیلے گئے ایران اور شام کے دوستانہ میچ کے دوران 78 ہزار شائقین کی گنجائش والے اسٹیڈیم میں خواتین کو داخلے سے روک کر حراست میں لے لیا گیا تھا۔