تہران نے کہاہے کہ نیویارک میں ایران اور بحرین کے وزرائے خارجہ کی ملاقات ہوئی ہے ۔ اس سال کے شروع میں بحرین میں شیعہ اکثریت کے مظاہروں پر قابو پانے کے لیے پکڑ دھکڑ کی ریاستی کارروائیوں پر پیدا ہونے والے سفارتی تنازع کے باعث دونوں ممالک نے اپنے سفیر واپس بلالیے تھے۔جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان وزراء کی سطح پر یہ پہلا رابطہ ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ علی اکبر صالحی اور بحرین کے ان کے ہم منصب شیخ خالد بن احمد الخلیفہ کے درمیان یہ ملاقات اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ سیشن کے موقع پر الگ سے ہوئی ہے۔
ایران کی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ نے بحرین کے اعلیٰ سفارتی عہدے دار سے کہا کہ ان کی سنی اقلیتی حکومت کو عوام کے ساتھ کھلے مذاکرات کے ذریعے حالیہ سیاسی بحران حل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
شیعہ مظاہرین کو شکایت ہے کہ بحرین کا حکمران خاندن ان کے ساتھ امتیازی برتاؤ کرتاہے۔ وہ ریاست کے امور میں اپنے زیادہ کردار کا بھی مطالبہ کررہے ہیں۔
بحرین کے حکمران خلیفہ خاندان نے سیاسی اصلاحات کے لیے جولائی میں حزب اختلاف کے ساتھ قومی مذاکرات شروع کیے تھے ، لیکن شیعہ سیاسی راہنماؤں نے یہ الزام لگاتے ہوئے کہ حکمران حقیقی تبدیلی کے لیے سنجیدہ نہیں ہیں، مذاکرات کا بائیکاٹ کردیاتھا۔