ایران کا اسرائیل پر حملہ۔ تصاویر دیکھیے
جو بائیڈن کا جی سیون کے ورچوئل اجلاس سے خطاب
امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے جی سیون ممالک کے ورچوئل اجلاس سے خطاب کیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق اس اجلاس میں ایران کے اسرائیل پر حملے کی مذمت کی گئی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ جی سیون ممالک نے اسرائیل کی سیکیورٹی کی یقین دہانی کا اعادہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ جی سیون میں امریکہ، کینیڈا، جاپان، برطانیہ، فرانس، جرمنی، اٹلی اور یورپی یونین شامل ہیں۔
امریکہ کا اسرائیل کی ایران کے خلاف کسی جوابی کارروائی میں حصہ نہ لینے کا اعلان
امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے اسرائیل کے وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو سے گفتگو میں کہا ہے کہ ایران کے خلاف اسرائیلی کی کسی بھی جوابی کارروائی میں امریکہ حصہ نہیں لے گا۔
امریکی نشریاتی اداروں ‘سی این این’ اور ‘وال اسٹریٹ جنرل’ کی رپورٹس کے مطابق نیتن یاہو کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو میں امریکی صدر نے تجویز دی کہ مزید ردِ عمل غیر ضروری ہے۔
امریکہ کے اعلیٰ ترین حکام نے اپنے اسرائیلی ہم منصبوں کو بھی آگاہ کر دیا ہے کہ امریکہ، ایران کے خلاف جارحانہ ردِ عمل میں حصہ نہیں لے گا۔
علاوہ ازیں وائٹ ہاؤس میں نیشنل سیکیورٹی کے ترجمان جان کربی کا امریکی نشریاتی ادارے ‘اے بی سی’ سے گفتگو میں کہنا تھا کہ امریکہ اپنے دفاع میں اسرائیل کی مدد جاری رکھے گا۔
جان کربی کے بقول امریکہ ایران کے ساتھ جنگ نہیں چاہتا۔
ایران: برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے سفیروں کی طلبی
ایران نے اسرائیل پر حملے کے بعد مبینہ ’غیر ذمہ دارانہ مؤقف‘ پر تہران میں جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے سفیروں کو طلب کیا۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق یورپی ممالک نے ایران کے حملں کی مذمت کی تھی۔
ایران کی وزارتِ خارجہ کے مغربی یورپ کے لیے ڈائریکٹر نے تینوں یورپی ممالک پر دوہرے معیار کا بھی الزام لگایا۔
ایران کے سرکاری بیان کے مطابق اس کی اسرائیل میں فوجی اڈوں پر کی گئی کارروائی اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے مطابق دفاع کے لیے کی گئی۔ اسرائیل نے شام میں ایران کے سفارت خانے پر حملہ کیا تھا جس کے جواب میں کارروائی کی گئی۔