ایک ایسے وقت میں جب کہ ایران کے متنازع جوہری پروگرام پر پیش رفت سے متعلق قیاس آرائیاں بڑھ رہی ہے،اقوام متحدہ کے جوہری ادارے کے سربراہ ، اس ملک کےسینیئر عہدے داروں سے بات چیت کے لیے اتوار کو تہران جارہے ہیں۔
ویانا میں قائم جوہری توانائی کے عالمی ادارے نے اس اچانک دورے کا اعلان جمعے کو کیا۔
آئی اے ای اے کے ایک بیان میں کہاگیاہے کہ ڈائریکٹر جنرل یوکیا امانو ’ باہمی دلچسپی کے مسائل پر اعلی ٰ ایرانی عہدے داروں سے بات چیت کے لیے ایران کے دورے پر جارہے ہیں۔
مغربی سفارت کاروں نے اس ہفتے کہاتھا کہ آئی اے ای اے اور ایرانایک ممکنہ معاہدے کی جانب آگے بڑھ رہے ہیں جس کے نتیجے میں جوہری معائنہ کار ان الزام کی تحقیقات سے متعلق اپنا کام دوبارہ شروع کرسکیں گے جن میں کہا گیا ہے کہ ایران جوہری ہتھیار تیار کرنے کی کوشش کررہاہے۔
تہران کے ساتھ یہ بات چیت ، چھ عالمی طاقتوں کے گروپ کے ساتھ، جس میں سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان اور جرمنی شامل ہیں، ایران کے ساتھ بغداد میں مذاکرات سے محض دو روز پہلے ہورہی ہے۔
مغربی طاقتوں اور اسرائیل کو خدشہ ہے کہ ایران توانائی کے اپنے پروگرام کے پردے میں جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش کررہاہے، جب کہ ایران کا کہناہے کہ اس کا پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے۔
ایران نے تہران کے نزدیک واقع اپنی فوجی تنصیب پارچین میں اقوام متحدہ کے جوہری ادارے کے عہدے داروں کے داخلے پر پابندی لگا رکھی ہے۔
جمعے کے روز پراگ کے اپنے دورے کے موقع پر اسرائی وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو نے کہا تھا کہ تہران ممکنہ طورپر اپنے جوہری ہتھیاروں کے عزائم کی تکمیل کی خاطر وقت حاصل کرنے کی کوشش کررہاہے۔