چھ عالمی طاقتوں نے بغداد میں ایران کے ساتھ مذاکرات شروع کردیے ہیں جن کا مقصد ایران کے جوہری پروگرام کی ممکنہ فوجی استعمال پر پیدا ہونے والےبین الاقوامی کمیونٹی کے خدشات کا حل ڈھونڈنا ہے ۔
یورپی یونین کے ایک ترجمان نے بدھ کے روز کہا کہ چھ عالمی طاقتوں کی جانب سے پیش کی جانے والی تجویز سے ایران کے یورینیم کی 20 فی صد تک افزودگی سے متعلق خدشات دور کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
ایران کا کہناہے کہ اس کا یورینیم کی افزودگی کا کام طبی تحقیق اور بجلی پیدا کرنے کے لیے ہے۔
مغربی اقوام کو خدشہ ہے کہ ایران جلد ہی یورینیم کو 90 فی صد تک افزودہ کرنے میں کامیاب ہوجائے گا اور یہ وہ سطح ہے جو جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے لیے درکار ہوتی ہے۔
یورپی یونین کے ترجمان مائیکل من نے چھ عالمی طاقتوں کے گروپ کی جانب سے پیش کردہ تجویز کی تفصیلات نہیں بتائیں۔
اس گروپ میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے چھ مستقل ارکان اور جرمنی شامل ہیں۔
ایران کے وزیر خارجہ علی اکبر صالحی نے بدھ کے روز کہا کہ دباؤ ڈالنے کی مغربی پالیسیاں ان کے ملک پر اثرانداز نہیں ہوسکتیں۔ تہران میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا مغرب کو اپنی پالیسیوں میں دوستانہ رویے کا اظہار کرنا ہوگا۔