رسائی کے لنکس

’عالمی طاقتیں جان چکی ہیں کہ دھمکیاں اور تعزیرات غیر موثر ہیں‘: صدر روحانی


صدر حسن روحانی
صدر حسن روحانی

ایران کے متنازع جوہری پروگرام سے متعلق تقریباً ایک ہفتے سے مذاکرات کا سلسلہ جاری تھا اور اس میں ہونے والی پیش رفت کے بارے میں متضاد اطلاعات سامنے آ رہی ہیں۔

ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ دنیا کے ممالک اور بڑی طاقتوں کو یہ ادراک ہو گیا ہے کہ دھمکیاں اور تعزیرات غیر موثر ہیں اور درست طریقہ یہ ہے کہ ایرانی قوم کے ساتھ وقار پر مبنی ہم آہنگی اور اتفاق قائم کیا جائے۔

انھوں نے ان خیالات کا اظہار ہفتہ کو نئے ایرانی سال "نوروز" کے آغاز پر ٹی وی پر قوم سے اپنے ایک ریکارڈ شدہ خطاب میں کیا۔

صدر روحانی کا کہنا تھا کہ "ہم نے پابندیوں کو ختم کر دیا ہے یہ قوم اپنے مقاصد کو کامیابی سے حاصل کر لے گی۔"

ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب کہ ایک روز قبل ہی امریکہ سمیت دنیا کی چھ بڑی طاقتوں کے ایران کے ساتھ جوہری مذکرات اس بنا پر روک دیے گئے تھے کہ ایرانی وفد کو اپنے صدر کی 90 سالہ والدہ کے وفات پر ملک واپس جانا پڑا۔

ایران کے متنازع جوہری پروگرام سے متعلق تقریباً ایک ہفتے سے مذاکرات کا سلسلہ جاری تھا اور اس میں ہونے والی پیش رفت کے بارے میں متضاد اطلاعات سامنے آ رہی ہیں۔

بعض عہدیداروں نے نجی طور پر مثبت پیش رفت کا اظہار کیا ہے لیکن بعض اب تک اس میں اختلافات کی موجودگی کا تذکرہ کر رہے ہیں۔

ایران کی حکومت برطانیہ، چین، فرانس، روس، امریکہ اور جرمنی کے ساتھ مل کر ایک معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے کوشاں ہے جس کے لیے 31 مارچ کی ڈیڈ لائن متعین کی گئی ہے۔

مغرب کا اصرار رہا ہے کہ ایران مبینہ طور پر جوہری ہتھیار تیار کرنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن تہران ایسے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہتا آیا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے۔

وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر براک اوباما نے جمعہ کو اپنے فرانسیسی ہم منصب فرانسواں اولاند سے فون پر گفتگو کی جس میں دونوں نے اتفاق کیا کہ ایران کو جوہری مذاکرات میں باقی ماندہ معاملات کے حل کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔

دریں اثناء امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے صدر روحانی کی والدہ کے انتقال پر ان کے خاندان سے "دلی تعزیت" کے ساتھ ایران کے عوام کو "نوروز" کے لیے نیک تمناؤں کا پیغام دیا ہے۔

XS
SM
MD
LG