ایران کی پارلیمنٹ نے کہاہے کہ صدر محمود احمدی نژاد نے خود کو تیل کی وزارت کا نگران مقرر کرکے ایک غیر قانونی اقدام کیاہے اور اسمبلی نے اس اقدام کے خلاف عدالت میں جانے کےحق میں ووٹ دیا ہے۔
ایران کی میڈیا رپورٹوں میں کہاگیاہے کہ ملک کے قانون سازوں کی اکثریت نے صدر کے اس غیر قانونی اقدام کو عدالت میں چیلنج کرنے کے حق میں فیصلہ دیا ہے۔
ملک کے آئین کا محافظ ادارہ پہلے ہی صدر کی جانب سے تیل کی وزارت کے امور سنبھالنے کی کارروائی کو غیرقانونی قرار دے چکاہے۔
نگہبان کونسل نے اپنے فیصلے کا اعلان مئی کے آخری دنوں میں اس وقت کیا تھا جب صدر احمدی نژاد نے وزارتوں کی تعداد کم کرتے ہوئے تیل کے وزیر مسعود میرکاظمی کو برطرف کردیا تھا۔
صدر نے اس کے بعد میرکاظمی کی وزارت کے معاملات ہنگامی امور سے متعلق وزارت کوسونپتے ہوئے اسے اپنی نگرانی میں لے لیاتھا۔
اپریل میں صدر نے انٹیلی جینس کے وزیر حیدر مصلحی کو برطرف کردیا تھا مگر سپریم کورٹ نے اس فیصلے کے خلاف اپیل پر اسے کالعدم قراردے دیا تھا۔