امریکہ نے2009ء کے ایران کے متنازع صدارتی انتخابات کےدوران انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے الزام پر دو ایرانی عہدے داروں کے خلاف تعزیرات لاگو کرنے کا اعلان کیا ہے۔
امریکی محکمہٴ خزانہ اور محکمہٴ خارجہ نے بدھ کے روز ایران کے استغاثہ کے اعلیٰ عہدے دار عباس جعفری دولت آبادی اور ’بسیج فورسز‘ نامی سپاہِ پاسدارانِ انقلابِ اسلامی کے کمانڈرمحمد رضا نقدی کے ناموں کی نشاندہی کی ہے۔
اِس اقدام کی رو سے کوئی امریکی اِن اشخاص کےساتھ کسی طرح کا کوئی کاروبار یا لین دین نہیں کرسکتا۔
حکم نامے کے ذریعے اِن اشخاص پرپابندی لگائی گئی ہے کہ وہ کسی ملکیت یا امریکی علاقے میں اثاثوں تک رسائی حاصل نہیں کرسکتے۔
ایک بیان میں محکمہٴ خزانہ نے کہا ہے کہ دولت آبادی کے دفتر نے احتجاجیو ں کی ایک کثیر تعداد پر فردِ جرم عائد کیا اور اُن پر ’محاربے‘ یا خدا کے ساتھ دشمنی کےقانون کےتحت الزامات عائد کیے جِس کی رو سے ایران میں سزائے موت دی جاتی ہے۔ اِس میں دسمبر 2009ء میں یومِ عاشورہ کے مظاہریں بھی شامل ہیں۔
محکمہٴ خارجہ کا کہنا ہے کہ کچھ ملزموں کو قیدِ تنہائی میں رکھا گیا، اُن کی بے حرمتی کی گئی اور اُنھیں جھوٹے بیانات دینے پر مجبور کیا گیا۔
محکمے نے کہا ہے کہ نقدی ، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث یا اِس کے ذمہ دار ہیں جو 2009ء کے اواخر میں واقع ہوئے بشمول یومِ عاشور کے مظاہروں کا واقعہ جِن کے نتیجے میں کم از کم 15افراد ہلاک ہوئے۔ اِس میں کہا گیا ہے کہ وہ اعلیٰ سطح کے اصلاح پسند راہنماؤں سے زبردستی اعتراف حاصل کیا کرتےتھےجنھیں ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر کیا جاتا تھا۔