امریکہ نے ایران کی جانب سے خلا میں سیٹلائٹ بھیجے جانے کی ناکام کوشش پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کوشش جوہری پروگرام سے متعلق ایران کے ساتھ چھ عالمی طاقتوں کے معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔
ایرانی عہدے داروں نے کہا ہے کہ زمین کے مدار میں ایک سیٹلائٹ پہنچانے کی کوشش ناکام ہو گئی کیونکہ سیٹلائٹ لے جانے والا راکٹ وہ رفتار حاصل نہ کر سکا جو سیٹلائٹ کو مدار میں پہنچانے کے لیے درکار تھی۔
امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایران کی جانب سے کی جائے والی کوشش کی مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی کمیونٹی کی نافرمانی قرار دیا ہے۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے راکٹ لانچ کرنے کا عمل یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ اپنے میزائل پروگرام کی صلاحیت میں اضافہ کر رہا ہے جس سے یورپ اور مشرق وسطیٰ کو خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے جس راکٹ کے ذریعے اپنا سیٹلائٹ خلائی مدار میں پہنچانے کی کوشش کی، اس کی ٹیکنالوجی بالکل وہی ہے جیسی بیلسٹک میزائل میں استعمال کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کی یہ کوشش اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی 2015 کی قرارداد کی خلاف ورزی ہے جس میں ایران پر زور دیا گیا تھا کہ وہ 8 سال تک کے لیے بیلسٹک میزائل ٹیکنالوجی پر کام کرنے سے باز رہے۔
یہ قرار داد ایران کے ساتھ اس کے جوہری پروگرام پر چھ عالمی طاقتوں کے ساتھ معاہدے کا حصہ تھی جس سے پچھلے سال امریکہ نے خود کو الگ کر لیا تھا۔
ایران کا کہنا ہے کہ اس کے خلائی اور سیٹلائٹ پروگرام کا مقصد اور منشا فوجی نہیں ہے اس لیے وہ اسے جاری رکھے گا۔
ایران کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس نے سیکیورٹی کونسل کی قرار داد کی خلاف ورزی نہیں کی کیونکہ قرار داد میں سفارش کی کئی ہے خلامیں راکٹ بھیجنے پر پابندی نہیں لگائی گئی۔