شام کی حکومت نے منگل کے روز ایران کی ایک کمپنی کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت وہ جنگ سے تباہ حال شہر حلب کے لیے گیس سے چلنے والے پانچ بجلی گھر فراہم کرے گی۔
اس معاہدے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ایران مستقبل میں شام کی تعمیر نو اور بحالی میں اہم کردار ادا کرے گا۔
شام کے سرکاری خبررساں ادارے ثنا کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ معاہدہ شام کے بجلی کے وزیر زہیر خربوطلی کے تہران کے دورے کے موقع طے پانے والے وسیع تر اتفاق رائے کے نتیجے میں طے پایا ہے ۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایرانی کمپنیوں کو شام میں بجلی کے نظام کی بحالی اور انفراسٹرکچر کے ٹھیکے دیے جائیں گے۔
حلب کا ٹھیکہ ایک ایرانی کمپنی مبنا کو دیا گیا ہے جس کی مالیت 13 کروڑ یورو کے لگ بھگ ہے۔
بجلی کے وزیر خربوطلی نے ایران کے وزیر توانائی ستار محمودی کے ساتھ ایک یاداشت پر بھی دستخط کیے ہیں جس میں ساحلی صوبے لاذقیہ کے لیے 540 میگا واٹس کے بجلی گھر فراہم کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔
یاداشت میں کہا گیا ہے کہ ایران دیرالزور اور حمص کے بجلی گھروں کو بحال اور شمسی اور ونڈ پاور کے نئے بجلی گھر نصب کرے گا۔