ایران کے سرکاری ٹیلی وژن نے کہاہے کہ جن دو امریکیوں کو جاسوسی کے الزام میں 2009ء سے حراست میں رکھا جارہاتھا، انہیں ملک کی ایک عدالت نے جاسوسی اور غیرقانونی طورر پر ایران میں داخلے کے الزامات میں آٹھ سال قید کی سزاسنائی ہے۔
ایران کے سرکاری ٹیلی وژن کی ویب سائٹ پر ہفتے کے روز جاری کی جانے والی ایک رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ دونوں امریکی شہری شان باؤر اور جاش فیٹل جاسوسی کے جرم میں پانچ پانچ سال جب کہ غیر قانونی طورپر ملک میں داخل ہونے پر تین تین سال سزا کاٹیں گے۔
ایرانی حکام نے ان دونوں امریکیوں اور ان کی ایک ساتھی خاتون سارا شوڈر کو2009ء میں ایران عراق سے ، سرکاری اجازت نامے کے بغیر ایرانی حدود میں داخل ہونے کے جرم میں گرفتار کیاتھا۔
تینوں کا یہ کہناتھا کہ وہ عراق کے کرد پہاڑی علاقے میں سیاحت کررہے تھے اور وہ اس بات سے بے خبر تھے کہ وہ نادانستگی میں ایک ایسی سرحد عبور کر کے دوسرے ملک میں داخل ہوچکے ہیں جس پر کوئی باڑ یا دوسرا علامتی نشان نہیں تھا۔
سارہ شوڈر پچھلے سال ایران کی ایک عدالت کی جانب سے اپنی ضمانت منظورکیے جانے کے بعد ملک واپس چلی گئی تھیں۔ تینوں امریکیوں نے خود پر عائدکردہ الزامات سے انکار کیاہے۔
اس مہینے کے شروع میں ایران کے وزیر خارجہ اکبر صالحی نے کہاتھا کہانہیں توقع ہے کہ ایران کے انصاف کا ادارہ باؤئر اور فیٹل کی رہائی کے لیےاقدامات کرے گا۔
امریکہ ایران سے اپنے ان شہریوں کی رہائی کے لیے متعدد بار زوردے چکاہے۔