شطرنج کی ایرانی کھلاڑی سارہ خادم نے پیر کے روز ورلڈ بلٹز چیمپئن شپ میں سر ڈھانپے بغیر حصہ لیا جو ایران میں خواتین کے لیے ایک لازمی امر ہے ۔
بین الاقوامی شطرنج فیڈریشن نے الماتی، قازقستان میں منعقد ہونے والے ایونٹ کے کھلاڑیوں کی تصاویر پوسٹ کیں، جن میں خادم کی ایک تصویر بھی شامل ہے جو اپنے شانوں کے گرد کھلے بالوں کے ساتھ شطرنج بورڈ کی طرف دیکھ رہی ہے۔
خادم واحد ایرانی خاتون ہیں جو اس ٹورنامنٹ میں حصہ لے رہی ہیں۔
ایرانی خواتین کے حجاب پہننے کا معاملہ حالیہ مہینوں میں بہت زیادہ توجہ کا مرکز رہا ہے جب مظاہرین نے 22 سالہ مہسا امینی کی پولیس حراست میں ہلاکت کے خلاف ریلیاں نکالیں جسے ستمبر میں ایران کی اخلاقی پولیس نے ملک کے لباس کوڈ کی خلاف ورزی کرنے پر حراست میں لیا تھا۔
اکتوبر میں راک کوہ پیما الناز ریکابی نےبغیر سر ڈھانپے جنوبی کوریا میں مقابلے میں حصہ لیا تھا اور ان لوگوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی تھی جنہوں نے اسے حکومت مخالف مظاہرین کے ساتھ یک جہتی کے اظہار کے طور پر دیکھا۔
ایونٹ کے بعد تہران واپسی کے بعد ریکابی نے ایرانی سرکاری ٹیلی وژن کو بتایا کہ حجاب کے بغیر مقابلہ ان کا ایک غیر ارادی فعل تھا۔
اس خبر کا کچھ مواد ایسو سی ایٹڈ پریس سے لیا گیا ہے ۔