رسائی کے لنکس

عراق: نئے انتخابات کے مطالبے پر روز


عراق: نئے انتخابات کے مطالبے پر روز
عراق: نئے انتخابات کے مطالبے پر روز

عراق کے امریکہ مخالف سیاسی اتحاد کے شیعہ عالم مقتدہ الصدر نے پارلیمنٹ تحلیل کرکے قبل ازوقت نئے انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ان کی یہ اپیل ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ملک میں جاری شیعہ سنی بحران مسل گہرا ہوتا جارہاہے۔

پیر کے روز الصدر کے حامیوں نے کہا تھا کہ عراق میں بڑھتے ہوئے سیاسی مسائل کو صرف نئے انتخابات کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے۔ کیونکہ موجودہ حکومت ان مسائل کا حل ڈھونڈنے کی صلاحیت نہیں رکھتی جو ملک کی تقسیم پر منتج ہوسکتے ہیں۔

شیعہ وزیراعظم نوری المالکی کی جانب سے سنی نائب صدر طارق الہاشمی کی گرفتاری کے حکم کے بعد عراق میں تناؤ مسلسل بڑھ رہاہے۔حکومت کا الزام ہے کہ وہ مبینہ طور پر ایک دہشت گرد گروپ چلا رہے تھے۔

نائب صدر ہاشمی نے ان الزامات سے انکار کیا ہے اور و ہ گرفتاری سے بچنے کے لیے خود مختار شمالی علاقے کردستان بھاگ گئے تھے۔

مسٹر مالکی پارلیمنٹ سے یہ مطالبہ بھی کرچکے ہیں کہ وہ سنی نائب وزیر اعظم صالح المطلعق کو بھی برطرف کردے۔

سیاسی بحران کی شدت میں ایک ایسے وقت میں اضافہ ہوا ہے جب مبینہ طورپر القاعدہ سے منسلک سنی انتہا پسندوں کی جانب سے دارالحکومت بغداد پر مسلسل کئی حملے کیے گئے۔

القاعدہ سے منسلک گروپ اسلامک اسٹیٹ آف عراق نے پیر کے روز جمعرات کوہونے والے سلسلے وار بم دھماکوں کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا جن کی زد میں آکر تقریباً 70 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

پیر کے روز بھی تشدد کا سلسلہ جاری رہا اور ایک خود کش بمبار نے اپنی کار وزارت داخلہ کے باہر دھماکے سے اڑا دی۔

اس د ھماکہ میں سات افراد ہلاک اور 30 سے زیادہ زخمی ہوئے۔ عہدے داروں کا کہناہے کہ ہلاک ہونے والوں میں سےپانچ کا تعلق پولیس سے تھا۔

XS
SM
MD
LG