عراقی وزیرِ اعظم نوری المالکی نے امریکی ایوانِ نمائندگان کے اسپیکر جان بینر کو بتایا ہے کہ عراقی سکیورٹی فورسز ملک کی حفاظت کرنے کے لیے تیار ہیں۔
بینرنےغیر اعلانیہ طور پر ہفتے کو عراق کا دورہ کیا۔ جنوری میں امریکی ایوانِ نمائندگان کے اسپیکر بننے کے بعد یہ اُن کا عراق کا پہلا دورہ ہے۔
مسٹر مالکی نے اپنے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا ہے کہ عراق کی مسلح فوج ’اِس قابل ہے کہ وہ سلامتی کی ذمہ داریاں سنبھال سکتی ہے۔‘
اُنھوں نے یہ بھی کہا کہ تربیت فراہم کرنےاور فورسز کو مسلح کرنے کےلیے وہ امریکہ سے تعاون کو مضبوط بنانے کے خواہاں ہیں۔
عراقی فورسز کو تربیت دینے اور مشورہ فراہم کرنے کے لیے تقریباً 47000امریکی فوجی عراق میں موجود ہیں۔ امریکہ چاہتا ہے کہ سال کےاواخر تک عراق سے اپنی ساری فوج واپس بلا لے۔
گذشتہ ماہ عراق کےدورے میں امریکی وزیرِ دفاع رابرٹ گیٹس نے کہا کہ اگر عراق کی طرف سےایسی کوئی درخواست سامنے آتی ہے تو امریکہ عراق سے فوجیوں کے انخلا کی حتمی تاریخ کے بعد بھی اپنے کچھ فوجی ملک میں تعینات رکھ سکتا ہے ۔
امریکی فوجیں مارچ 2003ء سے عراق میں تعینات ہیں جب امریکی قیادت میں ہونے والی کارروائی کے نتیجے میں سابق عراقی آمر صدام حسین کو اقتدار سےہٹایا گیا۔