عراق کے دارالحکومت بغداد کے مختلف علاقوں میں کار بم دھماکوں میں کم از کم 24 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔
یہ بم دھماکے جمعہ کی شب کیے گئے، فوری طور پر کسی نے ان دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
تاہم ملک میں اس سے قبل حالیہ مہینوں میں ہونے والے بم دھماکوں کی ذمہ داری شدت پسند گروپ ’دولت اسلامیہ‘ قبول کرتا رہا ہے۔
حکام کے مطابق شعیہ آبادی والے علاقے بلادیت میں ایک ’کافی شاپ‘ کے قریب ہونے والے بم دھماکے میں نو افراد ہلاک جب کہ 28 زخمی ہو گئے۔
دوسرا بم دھماکا صلیخا کے علاقے میں ہوا اور اُس میں بھی نو افراد ہلاک جب کہ بیس سے زائد زخمی ہوئے، جب کہ تیسرا کار بم دھماکا کاررادا نامی علاقے میں کیا گیا جس میں چھ افراد مارے گئے۔
ان دھماکوں سے ایک روز قبل بھی بغداد اور اس قریبی علاقوں میں بم دھماکوں میں 36 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
عراق کی حکومت ’دولت اسلامیہ‘ کے جنگجوؤں کے خلاف لڑائی میں مصروف ہے۔ ’دولت اسلامیہ‘ کے جنگجوؤں نے عراق اور شام کے کئی علاقوں پر قبضہ کر کے وہاں خلافت کا اعلان کر رکھا ہے۔
اس شدت پسند گروپ کے خلاف امریکہ کی زیرقیادت اتحاد میں لگ بھگ ساٹھ ممالک شامل ہیں جن میں سے کئی ملک ’دولت اسلامیہ‘ کے عراق اور شام میں ٹھکانوں کو فضائیہ کی مدد سے نشانہ بھی بنا رہے ہیں۔