سرحد پار سے ایرانی فوجیوں کی گولہ باری کے نتیجے میں عراق کے نیم خود مختار کرد علاقے میں دو افراد ہلاک اور کم ازکم دو زخمی ہو گئے۔
عراقی کرد عہدے داروں نے پیر کے روز کہا کہ ایرانی توپ خانے کے گولے سرحد سے تقریباً 20 کلومیٹر اندر واقع ایک قصبے صدکن پر گرے۔
ایران نے اس مہینے کے شروع میں اپنے سرحدی علاقے میں کرد باغیوں کے خلاف ایک بڑی کارروائی شروع کی تھی اوراس کے فوجی وہاں عموماً گولا باری کرتے رہتے ہیں۔
ایرانیوں کا کہناہے کہ ان کا ہدف باغی کرد گروپ ’پارٹی آف فری لائف آف کردستان‘ کے ٹھکانے ہیں۔
ریڈکراس کی بین الاقوامی کمیٹی نے کہا ہے کہ حالیہ فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں 800 سے زیادہ عراقی کردوں کو اپنا گھر بار چھوڑنا پڑا ہے۔
امدادی ادارے کا کہناہے کہ بے گھر ہونے والے زیادہ افراد عارضی خیموں میں رہ رہے ہیں یا اپنے رشتے داروں اور دوستوں کے گھروں میں مقیم ہیں جن میں پہلے ہی سے کافی لوگ رہ رہے ہیں۔