ایرانی صدر محمود احمد ی نژاد نے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ عراق میں نئی حکومت کا قیام بغداد اور تہران کے درمیان قریبی سیاسی تعلقات کا باعث بنے گا۔
ایران کے سرکاری میڈ یا کے مطابق صدر احمدی نژاد نے اتوار کو رات دیر گئے عراقی صدر جلال طالبانی سے ٹیلی فون پر بات کی اور اس امید کا اظہار کیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی روابط وسعت اختیار کریں گے۔
عراقی صدر نے بھی کہا کہ وہ ملک میں نئی حکومت کے قیام کے بعد ایران کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ دونوں ممالک کے صدور کے مابین ٹیلی فون پراس رابطے سے چند روز قبل عراقی وزیراعظم نوری المالکی بھی ایران کا دورہ کر چکے ہیں۔
اتوار کو عراق کی اعلیٰ ترین عدالت نے پارلیمنٹ کو حکم دیا تھا کہ وہ پارلیمنٹ کااجلاس بلا کرنئے قائد کا انتخاب کرے تاکہ ملک میں گذشتہ آٹھ ماہ سے جاری سیاسی تعطل ختم ہو سکے۔ پارلیمنٹ کے اسپیکر فواد معصوم نے کہا ہے کہ اجلاس بلانے کا اعلان چند روز میں متوقع ہے۔
سات مارچ کو ہونے والے انتخابات میں سابق وزیراعظم آبادعلاوی کے عراقی اتحاد کو موجودہ وزیراعظم نورالمالکی کی مخلوط حکومت کے اتحاد پر معمولی برتری حاصل ہے تاہم وہ واضح اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوا ہے۔ دونوں جماعتیں ملک میں مخلوط حکومت کے قیادت کے لیے اضافی حمایت کے حصول کے لیے کوشاں ہیں۔
گذشتہ ہفتے امریکہ نے ایران کی عراقی سیاست میں مداخلت پر احتجاج کیا تھا ۔