عراق میں گزشتہ ماہ ہونے والے انتخابات میں ڈالے گئے ووٹوں سے بھرے ایک گودام میں آگ لگنے کے بعد کئی حلقوں نے ملک میں دوبارہ انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
حکام کے مطابق آگ اتوار کو دارالحکومت بغداد میں واقع ان چار میں سے ایک گودام میں لگی جہاں ووٹوں سے بھرے بیلٹ بکس اور انتخابات سے متعلق دیگر سامان محفوظ کیا گیا تھا۔
حکام نے واضح کیا ہے کہ آگ بجھانے والے عملے کی فوری کارروائی کے سبب بیلٹ پیپرز اور دیگر ریکارڈ محفوظ رہا ہے اور پارلیمان کی جانب سے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے حکم پر عمل درآمد کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں آئے گی۔
گو کہ تاحال آتش زدگی کی وجہ سامنے نہیں آئی ہے لیکن پارلیمان کے سابق اسپیکر سلیم الجبوری نے الزام عائد کیا ہے کہ آگ جان بوجھ کر لگائی گئی۔
انہوں نے الزام لگایا ہے کہ بیلٹ باکسز کو آگ لگانے کی کوشش کا مقصد انتخابات میں دھاندلی اور رد و بدل کے ثبوت مٹانا تھا۔
انتخابات میں الجبوری اپنی نشست ہار گئے تھے اور وہ اور دیگر کئی اہم سیاست دان ملک میں دوبارہ انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
گزشتہ ماہ ہونے والے انتخابات میں امریکہ مخالف شیعہ رہنما مقتدیٰ الصدر کی سربراہی میں قائم چار جماعتی اتحاد نے غیر متوقع طور پر واضح کامیابی حاصل کی تھی۔
انتخابی نتائج کا اعلان ہونے کے بعد ہارنے والی جماعتوں نے انتخابات میں دھاندلی اور بدنظمی کے الزامات عائد کیے تھے۔
گزشتہ ہفتے عراق کی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے کہا تھا کہ ابتدائی تحقیقات سے ظاہر ہوا ہے کہ ووٹنگ کے لیے پہلی بار استعمال کی جانے والی الیکٹرانک مشینوں کے نتائج درست نہیں تھے۔
ان انٹیلی جنس رپورٹوں کے بعد عراق کی پارلیمان نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم دیا ہے جس پر عمل درآمد ہونا باقی ہے۔