اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر ریفرنس کی سماعت کے دوران ہجویری ٹرسٹ اور فاؤنڈیشن کے منجمد اکاؤنٹس جزوی طور پر بحال کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں اسحاق ڈار کی جائیداد منجمد کیے جانے سے متعلق نیب نے اپنا جواب عدالت میں جمع کرادیا ہے جس پر بحث بھی آئندہ سماعت پر ہوگی۔
اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے بدھ کو سابق وزیرِ خزانہ کے زیرِ سرپرستی چلنے والے فلاحی اداروں 'ہجویری ٹرسٹ' اور 'ہجویری فاؤنڈیشن' کے اکاوٴنٹس کھولنے سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔
اسحاق ڈار نے اپنی پٹیشن میں نشاندہی کی تھی کہ ہجویری ٹرسٹ 93 یتیموں کی دیکھ بھال کر رہا ہے اور اس کے اکاؤنٹ منجمد کیے جانے سے ان کی تعلیم اور دیگر بنیادی ضروریات کی فراہمی میں رکاوٹ کے علاوہ روز مرہ کی زندگی متاثر ہورہی ہے۔
پٹیشن میں بتایا گیا ہے کہ بینک اکاؤنٹ کو چند ماہ قبل منجمد کیا گیا تھا اور اس وقت سے اب تک یتیم خانے کو اس تک رسائی نہیں دی گئی جس کی وجہ سے یتیم خانے کی چیئرپرسن شاہدہ نعیم کو یتیم خانے کے اخراجات خود اٹھانے پڑ رہے ہیں۔
اسحاق ڈارکے وکیل مصباح ایڈووکیٹ نے عدالت کے روبرو مؤقف اختیار کیا کہ ہجویری فاؤنڈیشن ایک سے زیادہ منصوبے چلا رہی ہے۔ فاؤنڈیشن پانچ سے چھ کروڑ روپے مختلف اسپتالوں کو ڈائیلاسز کے لیے دے رہی ہے اور فاؤنڈیشن ہی ہجویری ٹرسٹ کو فنڈز دیتی ہے۔
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہجویری ٹرسٹ یتیموں کا ادارہ ہے جس کے زیرِ کفالت سیکڑوں بچے ہیں۔ ٹرسٹ کا پیسہ کوئی غلط استعمال کیسے کرسکتا ہے؟ ہم نے تین سال کے اخراجات کے حوالے سے دستاویزات جمع کرادی ہیں۔
نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر عمران شفیق نے عدالت کے روبرو میں اپنے جواب میں مؤقف اختیار کیا کہ یہ حقیقت ہے کہ ہجویری ٹرسٹ میں یتیم بچے رہتے ہیں، ہم نہیں چاہتے کہ بچوں کی کفالت رک جائے۔ لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ فلاحی ادارے کا غلط استعمال کیا گیا۔ ادارہ اچھے مقصد کے لیے بنا لیکن غلط استعمال کیا جارہا ہے۔
نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ یہ بتا دیں کہ بچوں کے اخراجات کتنے ہیں اور اس حساب سے ان کو بینک اکاؤنٹ سے پیسے نکلوانے کی اجازت دے دی جائے۔
اس موقع پر جج محمد بشیر نے ریمارکس دیے کہ کبھی کم پیسے لگتے ہیں کبھی زیادہ۔ ہم کوئی قدغن نہیں لگا سکتے اور دیکھنا ہو گا کیا طریقۂ کار طے کیا جائے۔
فریقین کے دلائل سننے کے بعد احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اسحاق ڈار کی درخواست پر ہجویری ٹرسٹ اور فاؤنڈیشن کے اکاؤنٹس جزوی طور پر بحال کرنے کا فیصلہ سناتے ہوئے ریمارکس دیے کہ رقم صرف ویلفیئر کے منصوبوں پر خرچ کی جاسکتی ہے۔
احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کے آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت سے قبل نیب نے اسحاق ڈار کی جائیداد منجمد کیے جانے کے حوالے سے جواب جمع کرایا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ نیب کے جواب پر بحث بھی آئندہ سماعت پر ہوگی۔
پاناما پیپرز کیس میں سپریم کورٹ کے حتمی فیصلے کی روشنی میں قومی احتساب بیورو کو اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔