امریکہ کے وزیرِ دفاع ایش کارٹر نے دعویٰ کیا ہے کہ شدت پسند تنظیم داعش کا نائب سربراہ عبدالرحمن مصطفی القدولی امریکہ فوج کی ایک کارروائی میں مارا گیا ہے۔
جمعے کو پینٹاگون میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایش کارٹر نے کہا کہ القدولی داعش کا انتہائی اہم رہنما تھا جو شدت پسند تنظیم کا وزیرِ خزانہ ہونے کے ساتھ ساتھ خارجہ امور کا بھی ذمہ دار تھا۔
تاہم امریکی وزیرِ دفاع نے یہ بتانے سے گریز کیا کہ آیا القدولی شام میں مارا گیا ہے یا عراق میں اور نہ ہی انہوں نے اس کی وضاحت کی کہ اس کی ہلاکت امریکی فوج کے فضائی حملے میں ہوئی ہے یا کسی زمینی کارروائی میں۔
پریس کانفرنس کے دوران ایش کارٹر نے کہا کہ امریکی فوج داعش کی اعلیٰ قیادت اور کابینہ کا بتدریج صفایا کر رہی ہے۔
امریکی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ القدولی سرگرمی سے مغرب میں دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا تھا اور ان غیر ملکی مشتبہ شدت پسندوں کو وسائل فراہم کرنے میں ملوث تھا جو مغربی ملکوں میں رواں ہفتے برسلز میں ہونے والے حملوں کی طرز پر کارروائیوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
جمعے کو اپنی پریس کانفرنس میں امریکی وزیرِ دفاع ایش کارٹر نے کہا کہ رواں ہفتے امریکی فوج کی کارروائی میں داعش کا ایک اور رہنما ابو سارہ بھی ہلاک ہوا ہے جو عراق میں داعش کے جنگجووں کو تنخواہیں دینے کا ذمہ دار تھا۔
امریکی محکمۂ دفاع کے ایک اہلکار نے وائس آف امریکہ کو بتایا ہے کہ ابو سارہ عراق میں امریکہ کی جانب سے کیے جانے والے ایک حالیہ ڈرون حملے میں ہلاک ہوا۔
اس سے قبل رواں ماہ داعش کا ایک اہم عسکری کمانڈرعمر الشیشانی بھی ایک امریکی فضائی حملے میں مارا گیا تھا۔