رسائی کے لنکس

داعش نے کیمیائی ہتھیار استعمال کیے: کرد حکام کا دعویٰ


بیان کے مطابق جائے وقوع سے حاصل کیے گئے نمونوں کے لیبارٹری تجزیے میں کلورین کے استعمال کے شواہد ملے۔

عراق میں کرد خطے کی حکومت نے کہا ہے کہ اس کے پاس اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ شدت پسند گروپ داعش نے کرد فورسز "پیش مرگہ" کے خلاف کیمیائی ہتھیار استعمال کیے۔

کردستان کی علاقائی سلامتی کونسل کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں الزام عائد کیا گیا کہ شمالی عراق میں جنوری میں ہونے والے خودکش بم دھماکے میں کلورین استعمال کی گئی۔

بیان کے مطابق جائے وقوع سے حاصل کیے گئے نمونوں کے لیبارٹری تجزیے میں کلورین کے استعمال کے شواہد ملے۔

کرد حکام کے مطابق یہ لیبارٹری داعش کے خلاف امریکی اتحاد میں مصروف عمل ممالک میں ہے لیکن انھوں نے اس ملک یا لیبارٹری کا نام ظآہر نہیں کیا۔

یہ خودکش دھماکا 23 جنوری کو شدت پسندوں کے زیر قبضہ شہر موصل اور شام کی سرحد کے درمیان واقع سڑک پر ہوا تھا۔

ہفتہ کو کردوں کی طرف سے سامنے آنے والے اس بیان میں لگائے گئے الزامات کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔

یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب عراقی شہر تکریت کا دوبارہ قبضہ حاصل کرنے کے لیے عراقی فورسز اور شیعہ ملیشیا کی کارروائیوں میں دوسرے روز بھی تعطل رہا۔

یہ پیش قدمی داعش کی طرف سے ماہر نشانہ بازوں کی کارروائیوں، سڑک میں نصب بم دھماکوں اور بارودی سرنگوں کی وجہ سے سست روی کا شکار ہے۔

اطلاعات کے مطابق فوجی حکام شہر پر حتمی کنٹرول حاصل کرنے کے لیے منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG