اسرائیل کے ائیرپورٹ پر جمعرات کے روز تب افراتفری مچ گئی جب ایک امریکی خاندان گولان ہائیٹس پر ملنے والا ناکارہ آرٹلری شیل بطور سوونئیر اپنے سامان میں ڈال کر ائیرپورٹ لےآیا۔
سوشل میڈیا پر پوسٹ ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسرائیل کے بین گورین ائیرپورٹ کی بیرونِ ملک پروازوں کی لابی میں موجود دیگر مسافر خوف کی حالت میں چیختے ہوئے ادھر ادھر بھاگ رہے ہیں اور کچھ مسافر زمین پر لیٹ رہے ہیں۔
ائیرپورٹ کے حکام کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی پر موجود افسران نے اس ناکارہ شیل کو دیکھتے ہی الارم بجا دیا۔ حکام کے مطابق ائیرپورٹ پر افراتفری کے دوران ایک شخص زخمی ہوا۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ائیرپورٹ پر اس ناکارہ شیل کو ہٹانے کے بعد معمول کی آمد و رفت بحال کردی گئی۔جب کہ بم لے جانے والی امریکی فیملی کو پوچھ گچھ کے بعد رہا کر دیا گیا ہے۔
1967 کی جنگ کے دوران اسرائیل نے شام سے چھین کر گولان ہائٹس پر قبضہ کیا تھا۔ اس علاقے میں اس دوران اور چھ برس بعد عرب اسرائیل جنگ کے میں بھی شدید لڑائی لڑی گئی تھی۔ یہاں ان علاقوں کی نشاندہی کی جا چکی ہے جہاں ناکارہ بم اور ایسا آتش گیر مادہ جو پھٹ نہ سکا ہو موجود ہے۔
اس علاقے کو سرکاری طور پر 1981 میں اپنی تحویل میں لے کر اسے سیاحتی مقام میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔ یہاں وائنریز، ہائیکنگ کی جگہیں اور ایک سکی ریزورٹ بھی موجود ہے۔ گزشتہ برس دسمبر میں اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بنیٹ نے یہاں آبادکاری کا اعلان کیا تھا۔
ٹرمپ انتظامیہ نے عشروں سے جاری امریکی پالیسی کو ترک کر کے اس علاقے پر اسرائیل کا دعویٰ تسلیم کر لیا تھا۔ اب تک امریکہ واحد ملک ہے جس نے گولان ہائیٹس پر اسرائیل کے دعوے کو تسلیم کیا ہے۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ شام اور لبنان کے حوالے سے یہ علاقہ اس کی سلامتی کے لیے اہم ہے۔ شام کا موقف ہے کہ یہ علاقہ کسی بھی امن معاہدے کے ذریعے اسے واپس کیا جائے۔
(اس رپورٹ کے لیے مواد ایسوسی ایٹڈ پریس سے لیا گیا ہے)