سیکیورٹی کونسل کا اجلاس: اسرائیل کا ایران کو سزا دینے کا مطالبہ
اسرائیل نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے اس کی سرزمین پر کیے گئے حملوں پر تہران کو سزا ملنی چاہیے۔ اسرائیل نے ایران کی سپاہِ پاسدرانِ انقلاب کو دہشت گرد گروپ قرار دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب ایران کی جانب سے اسرائیل پر کیے گئے ڈرون اور میزائل حملوں کے بعد اسرائیل نے سیکیورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا تھا۔
اتوار کو ہونے والے اجلاس میں اسرائیل اور ایران کے سفیروں نے ایک دوسرے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
اقوامِ متحدہ میں اسرائیل کے سفیر گیلاد اردان نے کہا کہ ایران ریڈ لائن عبور کر چکا ہے، لہذٰا اسے کڑی سزا ملنی چاہیے۔ ایران پر مزید پابندیوں کے ساتھ ساتھ پاسدرانِ انقلاب کو دہشت گرد گروپ قرار دیا جائے۔
اُن کا کہنا تھا کہ "ہم کئی برسوں سے ایران کی سرگرمیوں سے متعلق عالمی برادری کو خبر دار کر رہے تھے، لیکن کسی نے ہماری نہیں سنی۔ اب ایران کے چہرے سے نقاب اُتر گیا ہے اور اب عالمی برادری کو ضرب لگانے کے لیے تیار ہونا چاہیے۔"
اسرائیل میں معمولاتِ زندگی بحال؛ ایئرپورٹ اور اسکول کھل گئے
امریکہ نے ایران اور یمن سے داغے گئے 80 ڈرونز اور چھ میزائل ناکارہ بنائے: سینٹ کام
امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کے مطابق ایران کے اسرائیل کی جانب داغے گئے 80 ڈرونز اور چھ میزائل امریکی فوج نے تباہ کیے ہیں۔
امریکی سینٹ کام کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر کی گئی پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ نے یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کی جانب سے لانچ کیے جانے سے قبل ڈرونز اور میزائل ناکارہ بنائے ہیں۔
سینٹ کام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ امریکہ اس نوعیت کے کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے اسرائیل کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔
ایرانی حملے کے بعد اسرائیل میں اسکول دوبارہ کھل گئے
ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب ایران کی جانب سے اسرائیل کی جانب داغے گئے میزائل اور ڈرونز حملوں کے بعد اسرائیل میں زندگی معمول پر آ رہی ہے۔
حکام کی جانب سے پیر کو اسکولز کھولنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ ایرانی حملے کے پیشِ نظر اسکولز اور دیگر تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا گیا تھا۔
ایران نے ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب اسرائیل پر میزائل اور ڈرونز داغے تھے۔ البتہ اسرائیل کی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے ایران کی جانب سے داغے گئے ننانوے فی صد میزائل ناکارہ بنا دیے تھے۔