اسرائیل کے وزیر خارجہ، اسرائیل کاٹز نے جمعے کے روز کہا کہ اسرائیل کا فلسطینیوں کو غزہ کی پٹی سے بے دخل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
میونخ،جرمنی میں منعقدہ عالمی رہنماؤں اور پالیسی اور سیکیورٹی کے عہدے داروں کی سالانہ میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ (اسرائیل) رفح شہر میں ہزاروں پناہ گزینوں سے متعلق اپنے منصوبوں کے لیے پڑوسی ملک مصر سے رابطہ کرے گا۔
جب سے اسرائیل نے حماس کی جانب سے سات اکتوبر کے حملے کے رد عمل میں غزہ میں اپنی فوجی کارروائی شروع کی ہے، فلسطینیوں اور ان کے عرب پڑوسیوں میں اس بارے میں گہری تشویش موجود رہی ہے کہ فلسطینیوں کو غزہ کی پٹی سے زبردستی نکالا جا سکتا ہے۔
اسرائیل رفح پر حملہ کرنے کے لیے تیار ہے اور ذرائع نے کہا ہے کہ اگر صورت حال نازک ہو گئی تو مصر میں فلسطینیوں کو رکھنے کے ہنگامی منصوبے تیار کیے جا رہے ہیں۔
کاٹز نے کہا کہ اسرائیل کے پاس رفح میں داخل ہونے کے سوا اور کوئی چارہ کار نہیں ہے کیوں کہ فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کے جنگجو شہر کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔
کاٹز نے مزید کہا، “ہمارا کسی فلسطینی کو غزہ کی پٹی سے بے دخل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور یہ کہ اسرائیل فلسطینی فوجی گروپ حماس کے خلاف، جو علاقے پر حکومت کرتا رہا ہے، اپنی جنگ کے ختم ہونے کے بعد غزہ پر حکومت نہیں کرنا چاہتا ۔”
اسرائیلی وزیر خارجہ کاٹز نے کہا،” اسرائیل فلسطینی شہریوں کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتا، اس لیے ہم انہیں محفوظ علاقوں میں منتقل کریں گے جب کہ حماس اس منتقلی کو روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ہمارا جنگ کے بعد غزہ میں شہری زندگی پر حکومت کا کوئی ارادہ نہیں ہے ۔ ہمارا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ غزہ غیر فوجی علاقہ بن جائے ۔”
جب ان سے پوچھا گیا کہ شہر کے ہزاروں فلسطینی کہاں جائیں گے، تو کاٹز نے کہا کہ جب غزہ کے دوسرے شہر خان یونس سے حماس کے جنگجوؤں کا صفایا کر دیا جائے گا تو وہ وہاں یا محصور شہر کے مغرب میں واپس آ سکتے ہیں۔
مغربی عہدے داروں اور امدادی اداروں نے خبردار کیا ہے کہ پناہ گزینوں کو جبری طور پر مصر منتقل کرنا انتہائی المناک ہو گا۔ کاٹز نے بظاہر اس انتباہ کو نظر انداز کیا اور کہا کہ اسرائیل امریکہ کے ساتھ اس بارے میں گفت و شنید کر رہا ہے کہ پناہ گزینوں کا انخلا کیسے کیا جائے لیکن وہ مصر کے ساتھ بھی رابطہ کاری کرے گا۔
کاٹز نے کہا، “ہم رفح سے اس کے بعد نمٹیں گے جب ہم اس سلسلے میں مصر سے بات چیت کر لیں گے۔ ہم اس سلسلے میں کو رابطہ کریں گے۔ ہمارا ان (مصر) کے ساتھ ایک امن معاہدہ ہے اور ہم کوئی ایسی جگہ تلاش کر لیں گے جس سے مصریوں کو نقصان نہیں پہنچے گا۔ ”
وزیر خارجہ کاتز کا کہنا تھا،” ہم ہر چیز کو مربوط کریں گے اور ان کے مفادات کو نقصان نہیں پہنچائیں گے۔”
اس رپورٹ کا مواد رائٹرز سے لیا گیا ہے۔
فورم