رسائی کے لنکس

غزہ: جنگ بندی ختم ہونےوالی، اسرائیل فلسطین بات چیت پھر شروع


غزہ (فائل)
غزہ (فائل)

’کسی سمجھوتے میں، اسرائیل کی سلامتی کو یقینی بنانا ہوگا، اور غزہ میں حماس کے شدت پسندوں کی طرف سے اسرائیل کے اندر راکیٹ حملے بند ہوں‘: بینجامن نیتن یاہو

اسرائیل اور فلسطینیوں نے قاہرہ میں بات چیت کے ایک اور دور کا آغاز کیا ہے، جس کا مقصد غزہ میں لڑائی کو بند کرانے کے لیے کسی دیرپہ معاہدے پر پہنچنا ہے۔ تاہم، ایسا نہیں لگتا کہ لڑائی میں ملوث طرفین کسی سمجھوتے پر پہنچنے کے قریب ہیں۔

سہ روزہ مشاورت کے بعد، مذاکرات کاروں کی اتوار کو ملاقات ہوئی۔

تاہم، پانچ روزہ جنگ بندی پیر کی آدھی رات کو ختم ہونے والی ہے، جب کہ غزہ میں ایک ماہ سے زیادہ مدت سے جاری لڑائی کے سلسلے میں مصالحت پر مبنی سمجھوتے کے لیے اُنھیں تھوڑا وقت میسر ہے، جس میں اب تک 2000سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جس میں سے زیادہ تر تعداد فلسطینی شہریوں کی ہے۔


اسرائیلی وزیر اعظم بینجامن نیتن یاہو نے اپنی کابینہ کو بتایا ہے کہ کسی سمجھوتے میں اسرائیل کی سلامتی کو یقینی بنانا ہوگا؛ اور غزہ میں حماس کے شدت پسندوں کی طرف سےاسرائیل کے اندر راکیٹ حملے بند کرانا ہوں گے۔

اُنھوں نے اِس بات کا عہد کیا کہ اگر جنگ بندی ختم ہوئی تو حماس پر ’سخت چوٹ کے لیے‘ ہدف بنایا جائے گا۔


تاہم، ایک فلسطینی قانون ساز، مصطفیٰ برغوطی نے کہا ہے کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ اسرائیل غزہ پر اپنی آٹھ سالہ ناکہ بندی ختم کرے، جو بحیرہٴاحمر کے ساتھ ساتھ کا علاقہ ہے، اور بندرگاہ کو کھولنے کی اجازت دی جائے۔

فلسطینیوں اور اسرائیل کے مابین یہ تیسری جنگ بندی ہے۔ اس وقت جب پہلا سہ روزہ معاہدہ ختم ہوا، حماس نےاسرائیل پر راکیٹ داغنا شروع کی اور اسرائیل نے فضائی حملوں کا آغاز کیا۔ دوسری تین روزہ جنگ بندی کے بعد موجودہ پانچ روز کے دوران لڑائی میں وقفہ رہا ہے۔

XS
SM
MD
LG