غزہ کے صحت سے متعلق اہل کاروں کا کہنا ہے کہ غزہ کی شمالی پٹی میں اقوام متحدہ کی تحویل میں کام کرنے والے ایک اسکول کو اسرائیلی فوج کا بھاری دہانے کا گولہ لگنے سے کم از کم 15 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔
اقوام متحدہ نے بیت ہنون میں واقع اِس اسکول کو نشانہ بنائے جانے کی تصدیق کی ہے۔ تاہم، ہلاکتوں کے بارے میں واضح طور پر نہیں بتایا۔
اس اسکول میں اُن سینکڑوں فلسطینیوں کو پناہ دی گئی تھی، جو غزہ میں جاری اسرائیلی فوجی کارروائی سے بچنے کے لیے پناہ گاہ کی تلاش میں تھے۔
فلسطینی علاقہ جات میں اقوام متحدہ کی امداد اور تعمیرات کے ادارے کے ترجمان، کِرس گنیس نے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ اُنھوں نے اسرائیلی فوج کو اس پناہ گاہ سے متعلق مختصراً بتا دیا تھا۔
اسرائیلی دفاعی افواج نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیت ہمون میں حماس کے دہشت گرد شہری تنصیب اور بین الاقوامی علامتوٕں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے تھے۔
اسرائلی فوج غزہ کی پٹی میں فضائی حملے اور ٹینکوں کی گولہ باری جاری رکھی ہوئی ہے، جب کہ حماس کے راکٹ اسرائیل کو نشانہ بنا رہے ہیں، ایسے میں جب لڑائی کے خاتمے کے لیے جنگ بندی کی کوششیں جاری ہیں۔
صحت سے متعلق فلسطینی اہل کاروں نے ہلاکتوں کی تعداد 730 بتائی ہے، جب آٹھ جولائی کو حماس کے راکیٹ حملوں کے جواب میں اسرائیل نے کارروائی شروع کی۔ ادھر، 32 اسرائیلی فوجی اور دو اسرائیلی شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔